• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

گھروں میں عید پڑھنے کی شرائط

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

مفتی صاحب  سعودی عرب میں مساجد بند ہیں، نماز جمعہ، تراویح سب کچھ بند ہے، ہمیں عید کی نماز کسی گھر یا کمرے وغیرہ میں کچھ ساتھی جمع ہو کر پڑھ سکتے ہیں؟ زحمت نہ ہو تو از راہ کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عید کی بھی وہی شرائط ہیں جو جمعہ کی ہیں۔

فتاویٰ شامی (61/3)میں ہے:

تجب صلاتهما (أي العيدين از ناقل) على من تجب عليه الجمعة بشرائطها المتقدمة سوى الخليفة. قوله: (بشرائطها) شمل شرائط الوجوب و شرائط الصحة.

اور گھروں میں جمعہ صحیح ہونے کی ممکنہ صورت یہ ہے کہ پورے محلے میں یہ اطلاع کر دی جائے کہ ہمارے گھر میں فلاں وقت پر نماز جمعہ ادا کی جائے گی اور گھر کا دروازہ کھلا رہے گا، لہذا کوئی شخص جمعہ میں شرکت کے لیے آنا چاہے تو ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں، البتہ ، البتہ کوئی قانونی رکاوٹ یا طبی وجہ سے نہ آنا چاہے تو وہ نہ آئے، تو ایسی صورت میں گھر میں نماز جمعہ ادا کرنا جائز ہے بشرطیکہ دیگر شرائط کا لحاظ کر لیا گیا ہو۔ لہذا اگر اسی طرح کی اطلاع عید کے بارے میں بھی کر دی جائے اور گھر کا دروازہ کھلا رکھا جائے تو گھروں میں عید کی نماز درست ہے، ورنہ درست نہیں۔

فتاویٰ شامی (30/3) میں ہے:

و لو فتحه و أذن للناس جاز و كره و في الشامية: قوله: (أذن الناس إلخ) مفاده اشتراط علمهم بذلك، و في منح الغفار و كذا أي لا يصح لو جمع في قصره لحشمه و لم يغلق الباب و لم يمنع أحداً إلا أنه لم يعلم الناس بذلك، قوله: (و كره) لأنه لم يقض حق المسجد الجامع.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved