- فتوی نمبر: 4-224
- تاریخ: 09 اکتوبر 2011
- عنوانات: مالی معاملات > منتقل شدہ فی مالی معاملات
استفتاء
ہمارے والد ( مرحوم ) نے **** **** کے ایک لاکھ روپے دینے ہیں۔ **** **** جو کہ **** کا بھائی ہے۔ **** نے **** سے ایک لاکھ روپے لینے ہیں۔ **** لاپتہ ہے بقول **** **** کے۔ **** کہتا ہے کہ **** اقرار کرتا تھا کہ جب ہم پیسے دیں گے تو وہ **** کو مل جائیں گے۔ بقول **** اس کے گواہ موجود ہیں۔ ہمار قرض **** کی طرف ہے۔ اگر ہم **** کو پیسے ادا کریں تو کیا ہمارے والد کا قرض ادا ہوجائے گا یا نہیں؟
ہمارے علم میں ہے کہ **** نے **** کے ساتھ جائیداد کے معاملے میں کچھ زیادتی کی ہوئی ہے۔ ہم بھی اور والد مرحوم بھی **** کو پیسے ادا کرنا چاہتے تھے۔ اگر **** نہیں ملتا اور کیا **** کو پیسے ادا کرنے سے ہمارا قرض اترجائے گا؟ اور اگر **** مل جاتا ہے (کبھی ) اور پیسوں کا مطالبہ کرتا ہے تو کیا **** دوبارہ پیسوں کا مطالبہ کر سکتا ہے ؟ اس کا جواب دے کر عندا للہ ماجور ہوں۔
تفصیل؛ **** نے **** کےساتھ جائیداد میں بہت زیادتی کی ہے، اس لیے ہم بھی اور والد مرحوم بھی دینا چاہتے تھے۔
نوٹ: **** اس بات کا اقرار ی ہے کہ کل کو اگر **** آجائے اور وہ اپنے قرضداروں سے مطالبہ کرے میں واپسی کر دوں گا۔ چاہے یہ بات میرے سے سٹام پیپر پر لکھوالی جائے۔ محمد **** عرصہ بارہ تیرہ سال سے غائب ہے۔ اور وہ میرے ( **** کے ) ہاتھ اور دیگر لوگوں کے ساتھ پراپرٹی کا فراڈ کر کے غائب ہوا ہے۔ اس عرصہ میں ہماری والد ہ فوت ہوئیں اسے اس کا بھی علم نہیں۔ اب اس کےواپس آنے کی کوئی بظاہر امید نہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر آپ کو یہ تسلی ہے کہ **** واپس آکر آپ سے مطالبہ نہیں کرے گا اور اگر کرے گا تو آپ **** سے پیسے واپس لے کر یا ان دونوں بھائیوں کو آمنے سامنے کر کے خود برئ الذمہ ہوجائیں گے۔ تو پھر آپ **** کو پیسے ادا کر سکتے ۔ البتہ اس کے لیے **** سے معتبر طریقے سےسٹام پیپر پر تحریر لے لی جائے۔ اور اگر **** پیسے واپس نہ کرے یا واپس کرنے کی مالی حالت میں ہو تو آپ لوگ خود **** کو رقم دینے کے پابند ہوں گے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved