- فتوی نمبر: 3-380
- تاریخ: 23 فروری 2011
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
ایک آدمی سر سے گنجا ہے اور اس کو علاج یہ بتایا گیا ہے کہ کوئی تیل لے کر سرسوں کا ہو یا کوئی دوسرا اس کو آگ پر رکھ دیا جائے اور گلہری کو مار کر اس کو اس تیل میں ڈال دیا جائے جب گلہری اس تیل میں کوئلا ہو جائے تو پھر اس گلہری کو اسی تیل میں مسل دیا جاتا تو اب یہ تیل گنجے پن کے لیے مفید ہے اور کوئی دواء اس کے لیے مفید علم میں نہیں آئی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں گنجے پن کے لیے یہ تیل استعمال کرنا جائز ہے۔
امداد الفتاویٰ میں ہے:
“سوال: طلاء کے نسخہ میں جو کچوے اور کچھوے اور بیر بہوٹی وغیرہ مار کر ڈالی جاتی ہے مرض کے لیے ان چیزوں کی جان کھونا جائز ہے یا نہیں ؟ یا کوئی شخص اپنی بکری یعنی فروخت کے لیے طلاء تیار کرے اور ان چیزوں کو ڈالے تو ان کو مارنا درست ہے یا نہیں؟
جواب: چونکہ شرع میں یہ ضرورتیں معتبر ہیں اس لیے جائز ہوگا۔ہاں تکلیف زائد از ضرورت دے کر مارنا جائز نہیں۔ “
© Copyright 2024, All Rights Reserved