- فتوی نمبر: 19-251
- تاریخ: 25 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > روزمرہ استعمال کی اشیاء
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جو بال ہمارے سر سے نکلتے ہیں ان کے بارے میں بتائیں کہ ان کا کیا کریں؟یہ بال ہمارے پاس جمع ہو جاتے ہیں لیکن کوئی سمندر میں لے جانے والا نہیں ہے اور نہ ہی کوئی دبانے کی جگہ ہے تو ایسی صورت میں ان بالوں کا کیا کریں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں بالوں کو کسی صاف جگہ پر ڈال سکتے ہیں۔البتہ خواتین کے بالوں کو صاف جگہ ڈالنے کے ساتھ ساتھ اس چیز کا بھی خاص خیال رکھا جائے کہ ایسی جگہ ڈالے جائیں جہاں کسی اجنبی مرد کی ان پرنظر نہ پڑے۔
وفي الخانية ينبغي أن يدفن قلامة ظفره ومحلوق شعره وإن رماه فلا بأس وكره إلقاؤه في كنيف أو مغتسل لأن ذلك يورث داء وروي أن النبي صلى الله عليه وسلم أمر بدفن الشعر والظفر وقال لا تتغلب به سحرة بني آدم اهـ ولأنهما من أجزاء الآدمي فتحترم،” طحطاوی(1/527)
قال العلامة الحصکفي رحمه الله تعالی: "و کل عضو لا یجوز النظر إلیه قبل الانفصال، لا یجوز بعده و لا بعد الموت، کشعر عانة و شعر رأسها”. ( الشامی 9/612 )
© Copyright 2024, All Rights Reserved