- فتوی نمبر: 11-242
- تاریخ: 10 مارچ 2018
- عنوانات: مالی معاملات > رہن و گروی
استفتاء
کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلے کے بارے میں کہ کوئی شخص کسی کو رقم دے کر بطور قرض کے یا گروی کے اور مکان لے اور اس کا کچھ کرایہ طے کرلے اور گھر کو استعمال میں لائے یا اس سے مستفید ہو،اور جو شخص مکان لے رہا ہے اس کا ذاتی گھر بھی نہیں ہے ۔ کیا شرعی نقطہ نظر سے ایسا کرنا صحیح ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
گروی پر مکان لینے کی ذکر کردہ صورت جائز نہیں کیونکہ یہ سود کی صورت بنتی ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved