• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

گورنمنٹ جاب میں وقت سے پہلے جانے اورلیٹ آنے کی تنخواہ کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں گورنمنٹ  جاب کرتی ہوں تو جتنا ٹائم میں دیر سے پہنچتی ہوں اورجتنا ٹائم میں پہلے نکلتی ہوں تو اتنا ٹائم نوٹ کر لیتی ہوں ،اب مجھےجو تنخواہ ملے گی، تو جو ٹائم میرا ادارے سے باہر گزرا  اس کی جتنی تنخواہ بنتی ہے وہ پھر میں کہاں خرچ کروں؟کیونکہ گورنمنٹ سسٹم ہے تو اگر میں تنخواہ کٹاؤ ں تو اس کے لئے کچھ لمبا اور مشکل قانون ہے اور ہر ماہ ایسا کرنا اور بھی مشکل ہے تو آپ بتا دیں کہ میں چند گھنٹوں کی تنخواہ کا کیا کروں؟مطلب جیسے مثال کے طور پر ہمارے کام کی ٹائمنگ آٹھ سے دو بجے ہے ،ہمیں تنخواہ اتنے ہی وقت کی ملتی ہے اورمیں 8:20 پر پہنچتی ہوں اور 1:50پر میں نکل آتی ہوں۔ اب مجھے پورے وقت کے حساب سے تنخواہ لینا جائز ہے یا نہیں؟

وضاحت مطلوب ہے ہے کیا آپ اپنے آنے جانے کا ٹائم رجسٹر میں درج کرتی ہیں؟

جواب وضاحت: جی سکول رجسٹر میں اسکول والا ٹائم لکھتی ہوں ہوں اور جو میں لیٹ، جلدی آتی ہوں وہ الگ سے رجسٹر میں درج کرتی ہوں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

  1. جتنا لیٹ آنے کی اور وقت سے پہلے جانے کی قانونااجازت ہو اتنے وقت کی تنخواہ کا کچھ کرنے کی ضرورت نہیں۔

2.جتنا لیٹ آنے کی اوروقت سے پہلے جانے کی قانونا اجازت نہ ہو اتنے وقت کی تنخواہ گورنمنٹ کے جس محکمےمیں آپ جاب (ملازمت)کرتی ہیں  اسی میں یا اس میں ممکن نہ ہو تو کسی دوسرے محکمے میں جمع کرائیں مثلا ریل گاڑی کا ٹکٹ خرید کرٹکٹ ضائع کر دیں جس سے رقم ریلوے کے محکمےمیں جمع ہوجائیگی۔

3.اگر گورنمنٹ کے کسی محکمے میں بھی جمع کرانا ممکن نہ ہو یا بہت مشکل ہو تو اتنی تنخواہ کسی رفاہ عامہ  (عام پبلک ) کے کام میں لگا دیں

4.مذکورہ تفصیل سابقہ کے بارے میں ہے ،آئندہ کے لئےبر وقت آنے جانے کا اہتمام کریں اور سابقہ پر توبہ استغفار بھی کریں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved