• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

گرافک ڈیزائننگ میں تصویر کا کام

  • فتوی نمبر: 6-58
  • تاریخ: 21 جولائی 2013

استفتاء

میں ایک کمپنی میں گرافک ڈیزائننگ کا کام کرتا ہوں، میرے کام کی ذمہ داری یہ ہے کہ میرے پاس  کمپیوٹر میں ایک خاص قسم کا خاکہ بنا ہوا آتا ہے، میرا کام اس میں کچھ اصلاحی تغیرات کرنا ہوتا ہے مثلاً اگر کلر ہلکے ہیں تو ان کو گہرا کر دوں۔ اس میں تصویر کا کام بھی آ جاتا ہے، تصویر اگرچہ خود بناتا نہیں ہوں اور جو ڈیزائن میں خود بناؤں اس میں کوشش کرتا ہوں کہ تصویر نہ بناؤں اور نہ ڈالوں، لیکن جو کسی اور کی طرف سے میرے پاس ڈیٹا آتا ہے اس میں اگر تصویر ہو تو اس پر کام کیے بغیر چارہ نہیں۔ تصویر میں کوئی رد بدل نہیں کرتا۔ تو کیا میرے لیے ایسے کام کی گنجائش ہے؟                                                                       واضح رہے کہ گرافکس ڈیزائننگ کے شعبے میں تصویر سے بالکل خالی کام بہت مشکل  ہے۔ میرا کام پھر آخر کچھ پراس کے بعد چھپنا بھی ہوتا ہے جس کا میرے ساتھ براہ راست تعلق نہیں۔ بس میں ایسے ڈیزائنز پر ٹکنیکل کام کرتا ہو مثلاً سائز، ڈائی، کلر ٹکسٹ سیٹنگ وغیرہ وغیرہ کرتا ہوں اور ان کو پرنٹنگ کے لیے ریڈی کر دیتا ہوں، ان ڈیزائنز کو بنانے والے نے اس میں تصویر بھی لگائی ہوتی ہے۔

جہاں تصویر کا کام انتہائی کم ہو، ملازمت کرنا

2۔ کیا میرے لیے کسی ایسی جگہ جاب (ملازمت) کرنا درست ہے جہاں تصویر کا کام 90 فیصد تک نہ ہو صرف 10 فیصد ہو؟

تصویر والی اسٹیشنری بیچنا

3۔ اگر میں سٹیشنری کی دکان پر کام کرتا ہوں تو اس میں اب ہر چیز مثلاً ربڑ، شاپنر، جومیٹری بوکس وغیرہ پر تصویر بنی ہوتی ہے، یا جومیٹری کی شکل ہی تصویر (بت) کی شکل کا بنا ہوتا ہے، مگر ہم نے تو تصویر نہیں بیچنی، اصل کام تو ربڑ، شاپنر، جومیٹری بیچنا ہے۔ اسی طرح بچوں کی تعلیمی بکس میں اس طرح کوکنگ بوکس ہے، اس میں مقصد  تو تعلیم اور کھانا بنانے کا طریقہ ہے۔ کیا یہ کاروبار ٹھیک ہے؟

تصویر والی کتاب کی فوٹو کا کام

4۔میں اگر فوٹو کاپی مشین لگاتا ہوں اس کی دکان بنا لیتا ہوں اس میں لوگ اپنے تعلیمی کتابوں کی کاپی کراتے ہیں، اگر 200

صفحات کی کتاب ہے تو اس میں چند صفحات پر فوٹو بھی ہوتی ہے جس کا مقصد تعلیمی تقاضوں کو پورا کرنا ہے۔ براہ کرم فوٹو کاپی کے کاروبار کے بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

تصویر کا کام چونکہ دس فیصد تک ہوتا ہے، اس لیے اگر کوئی اور ملازمت نہ ملتی ہو تو فی الوقت یہ کام کر لیں اور دس فیصد آمدنی صدقہ کر دیں اور ساتھ ساتھ توبہ و استغفار بھی کریں۔ کوشش کرتے رہیں کہ دس فیصد تصویر کے کام سے بھی نجات مل جائے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved