- فتوی نمبر: 17-363
- تاریخ: 18 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیابچوں کو چھوٹی بڑی گڑیاں لے کر دینا اور ایسی چیزوں کا گھر میں رکھنا جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر گڑیا ں ایسی ہوں کے ان کی شکل وصورت جاندار کی ہوتوایسی گڑیاں بچوں کو لے کر دینا اوران کو گھر میں رکھنا جائز نہیں۔ البتہ اگر گڑیا اتنی چھوٹی ہوکہ جب اسے زمین پر رکھا جائے تو اس کے چہرے نقوش (آنکھ،ناک،ہونٹ) واضح نظرنہ آئیں تو ایسی چھوٹی گڑیا خریدنا اور اسے گھر میں رکھنا جائز ہے۔
في الدرالمختار :2/504
اوكانت صغيرة لا تتبين تفاصيل اعضائها للناظر قائما وهي على الارض،ذكره الحلبي
مسائل بہشتی زیور جلد 2 صفحہ 430,431 میں ہے:
جو تصویرے اس قدر چھوٹی ہو کہ اگر وہ زمین پر رکھی ہو اور کوئی متوسط بینائی والا آدمی کھڑے ہوکر دیکھے تو تصویر کے اعضاء کی تفصیل دکھائی نہ دے،ایسی تصویر کا گھر میں رکھنا اور استعمال کرنا جائز ہے
مسائل بہشتی زیور جلد 2 صفحہ 431 میں ہے:
بچوں کی گڑیاں: مٹی یا کسی اور چیزکی بنی ہوئی تصویروں اور مورتیوں کو رکھنا بھی جائز نہیں۔
فتاوی محمودیہ جلد 19صفحہ 503 میں ہے:
سوال:۔مسلمانوں کے گھروں میں بچوں کیلئے جو کھلونے ہوتے ہیں، ان میں گڑیا وغیرہ اکثر وبیشتر ہواکرتی ہیں، بچے کا ایسے کھلونے کے ساتھ کھلانا کیسا ہے ؟ مسلمانوں کے گھروں میں ان کا رکھنا کیسا ہے؟ مسلمانوں کوان کی تجارت کرناکیسا ہے ؟
الجواب:گڑیا کی یاکسی اورکھلونے کی شکل وصورت جاندار کی نہ ہوتومضائقہ نہیں، جاندار کی صورت بنانا اورگھر میں رکھنا منع ہے ،بچوں کے لئے بھی نہ رکھیں، ایسی صورتوں کی تجارت بھی نہ کریں ۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved