• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

گمراہ عامل کے ساتھ تعلق رکھنا

استفتاء

4۔ **** کا تعلق دینی گھرانے سے ہےپہلے میڈیکل سٹور چلاتا تھا۔ پھر ایک دن اس نے دعویٰ کر دیا کہ میں عامل بن گیا اور لوگوں کا علاج شروع کر دیا اور اپنےآپ کو عامل سحر و جنات کہلوانا شروع کردیا اس نے اپنے خاندان کے چند لوگوں کا علاج شروع کیا، ااس نے اپنے کزن کی بیوی ( جو مکمل پردہ کرتی ہے) کے متعلق کہا کہ ان کے ایمان کا لیول بہت بڑھ گیا ہے لہذا ان کو چاہیے کہ گانے سنیں، اور فلمیں دیکھیں، اس عامل نے اس خاتون کو فلم دکھانے کا مکمل پروگرام بنالیا اور جب اس خاتون نے اس عامل کو برا بھلا کہا تو وہ کہنے لگا کہ میں تو مذاق کررہا تھا۔ یہ عامل علاج کے بہانے نامحرم عورتوں کو کئی کئی گھنٹے اپنے پاس بٹھائے رکھتا ہے اور اس عامل کا دعویٰ ہے کہ وہ جید علماء کا علاج کر چکا ہے۔ کیا ایسے عامل سے تعلق رکھنا اور علاج کروانا جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

4۔جائز نہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved