• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

گمشیدہ چیز کے احکامات

استفتاء

کسی کی گمشیدہ چیز کا استعمال یا جرمانہ وصول کرنا عرض ہے کہ میں جس ادارے میں کام کرتا ہوں وہاں پر لوگوں  میں ایک رسم ہے کہ اگر کسی بندے کی کوئی چیز گم ہو جائے مثلاً چابیاں، موبائل فون یا کوئی  بندہ مشین  پر کام کرنے آیا ہے اور اپنا کوئی اوزار وہاں بھول گیا ہے  اور اگر اس کے ساتھی کو یا کسی اور بندے کو وہ گمشیدہ اوزار مل جائے تو  یا تو اسے واپس نہیں کیا جاتا یا پھر اس بندے کو کوئی جرمانہ کیا جاتا ہے۔ آپ سے مندرجہ ذیل سوالوں کا جواب مطلوب ہے:

1۔ اگر کوئی گمشیدہ چیز ملے تو کیا کیا جائے ؟

2۔ اگر گمشیدہ چیز کا مالک پوری کوشش کے ناوجود نہ ملے پھر کیا کیا جائے؟

3۔ کیا کسی کی گمشیدہ چیز کا استعمال جائز ہے؟

4۔ جس کی کوئی چیز گم ہوئی ہو اس کو واپس اس شرط سے کرنا  کہ اس سے کوئ چیز کھائی جائے یا کوئی جرمانہ وصول کیا جائے یہ جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

گمشیدہ چیز اگر ملے تو اس کے بارے میں ضابطہ یہ ہے کہ اگر وہ چیز ایسی ہو جس کو اس کا مالک تلاش کرے گا تو اس چیز کو اس کے مالک  تک پہنچانے کی نیت سے اٹھالے اور اگر یہ خطرہ  ہو کہ اگر میں نہ اٹھاؤں گا تو کوئی اور اٹھا کرا پنے استعمال میں لے لیگا اور اصل مالک  تک وہ چیز نہیں  پہنچے گی تو پھر  ایسی صورت میں اس چیز کا اٹھانا واجب ہے۔ پھر یہ چیز اٹھا لینے کے بعد اس کے مالک کو تلاش کرنا اور اس کو یہ چیز پہنچانا واجب ہے اور جس مالیت کی چیز ہو اس کے برابر مدت تک مالک کو تلاش کرنا ضروری ہے مثلاً ایک ہزار کا نوٹ یا اس کی مالیت کی  کوئی شے ملے تو اندازاً تین مہینے تک مالک کو تلاش کرے کیونکہ مالک عام طور سے اتنی مدت تک تلاش میں رہتا ہے۔ اور مالک سے اس پر کوئی جرمانہ وصول کرنا یا کوئی اور شرط لگانا جائز نہیں۔مالک کو بہت تلاش کرنے کے بعد جب بالکل مایوسی ہوجائے تو اب یہ چیز کسی  مستحق زکوٰة کو  دے دے خود نہ رکھے البتہ اگر خود بھی  مستحق زکوٰة ہو تو پھر رکھ سکتا ہے۔ لیکن اگر کسی فقیر کو دیدینے  یا فقیر ہونے کی وجہ سے خود استعمال کر لینے کے بعد اصل مالک مل گیا تو مالک اس چیز کی قیمت مانگ سکتا ہے اور اگر مالک خیرات کرلینے کو منظور کرلے تو یہ بھی ٹھیک ہے اور اس کو اس خیرات کا ثواب ملے گا۔ واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved