• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

گناہوں سے بچنے کے لیے کیا اقدامات کیے جائیں؟

استفتاء

مفتی صاحب میں ایک کنوارہ لڑکا ہوں اورمجھے پورا یقین ہے کہ کم ازکم میری ابھی پانچ سے سات سال تک شادی کا کوئی چانس نہیں ہے کیوں کہ میری منگیتر کی عمر ابھی دس سال ہے لڑکی والے کہتے ہیں کہ جب اس کی عمر اٹھارہ سال ہوگی تبھی شادی کریں گے میری ماموں کی بیٹی ہے میری منگیتر اب ہمار اخاندان مجبوری سے میری شادی نہیں کررہا اورمیرے اوپر پندرہ دن بعد شہوت کا غلبہ آجاتا ہے پھر میں اپنی شہوت پر خدا کے ڈر سے مہینہ دومہینہ کنٹرول کرلیتا ہوں لیکن پھر میری صحت خراب ہونے لگتی ہےاور میں شہوت کے غلبہ سے بچوں کو غلط نظروں سے دیکھنے لگ جاتا ہوں مفتی صاحب کیا میں شہوت کےغلبے کی وجہ سے اپنی خواہش مشت زنی یا خود لذتی وغیرہ سے کرسکتا ہوں ؟ کیا مشت زنی یا خود لذتی کی کوئی گنجائش ہے میرےلیے؟مفتی صاحب کوئی حل بتائیں میں اپنی فطرتی خواہش کو کچل نہیں سکتا ،مجھے میری فطرتی شہوت کی خواہش مجبور کرتی ہے اورمیں رب سے ڈرتا ہوں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ مسلسل روزے رکھیں یہاں تک کہ آپ کی شہوت کا زور ٹوٹ جائے اور اس کےساتھ ساتھ اپنے آپ کو کسی نیک ماحول میں جوڑنے کی کوشش کریں اور گناہوں کے اسباب سے بھی اپنے آپ کو دور رکھیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved