• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

غصہ کی حالت میں طلاق ثلاثہ

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ

اگر لڑائی جھگڑے کے دوران سخت غصے میں فون پر کال کے دوران بندہ اپنی بیوی کو پانچ، چھ دفعہ کہے کہ’’ میں نے تمہیں طلاق دی‘‘ اس کے دو، دن بعد راضی ہو جائے تو کیا طلاق ہو جاتی ہے؟

وضاحت مطلوب ہے: کہ سخت غصے کی تفصیلات کیا ہیں ؟کیا الفاظ بولتے وقت یہ معلوم تھا کہ کیا کہہ رہے ہیں؟

جواب وضاحت: جھگڑا چل رہا تھا فون پر غصے میں جو بات ذہن میں آرہی تھی گالم گلوچ اور طلاق کا کہا تھا،میں نے غصے  میں کیا، ٹھیک یا غلط کہاں معلوم ہوتا ہے، جب غصہ اترا تو سوچا کہ یہ غلط کہا ہے۔طلاق کا کسی نے نہیں بتایا کہ میں نے طلاق دی ہے بلکہ مجھے یہ بات ذہن میں تھی اور بیوی نے بھی کہا کہ یہ مسئلہ پوچھیں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نہ تو غصے کی ایسی کیفیت تھی شوہر کو معلوم ہی نہ ہو کہ اس نے کیا کہا ہے اور نہ ہی غصے میں شوہر سے خلاف عادت اقوال یا افعال صادر ہوئے، لہذا غصے کی مذکورہ حالت میں دی گئی طلاق معتبر ہے اور بیوی کو تین طلاقیں ہو گئی ہیں جن کی وجہ سے بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے، لہذا اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ رجوع کی گنجائش ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved