• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

گذر بسر کے لیے بینک کے سودی کھاتے میں رقم رکھوانا

استفتاء

کوئی عورت جوانی میں بیوہ ہو گئی اور چھوٹے بچے ہیں۔ اب اس کے گذر بسر کے لیے کوئی سخی شخص یہ سوچ کر کہ بینک میں 5 یا 10 لاکھ روپے رکھوا دیتا ہوں، وہاں سے آمدنی آتی رہے گی اور اس کے گھریلو اخراجات چلتے رہیں گے۔ یہ جائز ہے یا نہیں؟ یا کونسی شکل اختیار کر لینی بہتر ہو گی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ عورت کے گذر بسر کی اگر اور کوئی صورت نہیں ہے تو مجبوری کی حالت میں میزان بینک یا کسی اور اسلامی بینک میں رقم رکھوا سکتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved