• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

گذشتہ سالوں کی زکوٰة میں کونسی قیمت کا اعتبار ہو گا

استفتاء

میری بیوی کے پاس تقریباً 20 تولے سونا ، پندرہ یا سولہ سال (1995) تک رہا، اور ہم لا علمی کی وجہ سے اس کی زکوٰة ادا نہ کر سکے۔ اب معلوم ہوا تو اگر ہم ان سالوں کی زکوٰة ادا کرنا چاہیں تو اس کی صورت کیا ہو گی۔ اور حساب میں سونے کی کونسی قیمت لگائی جائے گی، پہلے کی یا آج کی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں زکوٰة ادا کرنے میں سونے کی موجودہ قیمت کا اعتبار بھی کر سکتے ہیں اور سابقہ قیمت کا اعتبار بھی کر سکتے ہیں۔

اس لیے آپ اپنی سہولت کو دیکھ لیں۔

و تعتبر القيمة يوم الوجوب و قال يوم الأداء. ( الدر المختار: 3/ 251)

و لو كان في مفازة تعتبر قيمته في أقرب الأمصار إلی ذلك الموضع كذا في الفتاوی ثم قول أبي حنيفة فيه تعتبر قيمة الوجوب و عندهما يوم الأداء. (فتح القدير: 2/ 167) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved