• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ہاتھ پر ٹیٹو بنوانا گناہ ہے البتہ نماز ہوجاتی ہے

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ

پوچھنا یہ تھا کہ بندے نے ہاتھ پر ٹیٹو بنوایا ہےبندہ سے غلطی ہوئی ہے کہ یہ بنوایا ہے۔ کہتے ہیں کہ اس کے ہوتے ہوئے نماز نہیں ہوتی اور یہ تیزاب سے ختم ہوگا۔ اس کا کیا حل کیا جائے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ  صورت میں نماز تو ہوجائے گی تاہم  آسانی سےاسے ختم کروایا جاسکتا ہے تو ختم کروا دیں۔

في الشامية1/467

فاذا غسل (محل الوشمة) طهر لانه اثر يشق زواله لانه لا يزول الا بسلخ الجلد او جرحه فاذا كان لا يكلف بازالة الاثر الذي يزول بماء حار أو صابون فعدم التكليف هنا أولى….وفي الفتاوى الخيرية من كتاب الصلاة:سئل في رجل على يده وشم هل تصح صلاته وامامته معه أم لا؟ أجاب نعم تصح صلاته وامامته بلا شبهة

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved