• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ہاتوں میں دھاگے یا کانوں میں بالیاں پہننا

استفتاء

۱۔ جو لڑکے آج کل کانوں میں بالیاں اور ہاتھوں میں کڑے ڈالتے ہیں،

۲۔ اور دربار سے لائے دھاگے باندھتے ہیں اس کے بارے میں کیا احکامات ہیں ؟وضاحت فرمائیں۔

وضاحت مطلوب ہے کہ :

دھاگے پہننے کے پیچھے کیا ذہن کارفرما ہوتا ہے؟

جواب وضاحت :

دھاگے پہننے والوں کی وجوہات درج ذیل ہوتی ہیں :

۱۔انڈین اداکاروں کی مشابہت جبکہ وہ اداکار ہندو یا سکھ ہوتے ہیں ۔

۲۔ایسے پیروں سے لیے ہوتے ہیں کہ جو خود بدعقیدہ ہوتے ہیں ۔لہذا شرک وبدعت کی بنیاد پر باندھتے ہیں ۔

۳۔معاشرے کے چلن کو دیکھتے ہوئے پہننے والے دوستوں کی دیکھا دیکھی باندھتے ہیں خود ان کے ذہن میں کوئی بدعقیدگی نہیں ہوتی ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔ بالیاں اور کڑے پہننا عورتوں کی مشابہت پر مبنی ہے حدیث پاک میں ایسے مردوں کو لعنت کا مستحق قرار دیا گیا ہے جو عورتوں کی مشابہت اختیار کریں ۔چنانچہ حدیث پاک میں ہے:

عن ابن عباس ؓ قال:لعن الله المتشبهین من الرجال بالنساء والمتشبهات من النساء بالرجال.(صحیح البخاری:رقم الحدیث5885)

ترجمہ:حضرت ابن عباس ؓ فر ماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے لعنت فرمائی عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مردوں پر اور مردوں کی مشابہت اختیا رکرنے والی عورتوں پر۔

۲۔ ایسے دھاگے عموما کسی غلط نظریے کی بنیاد پر پہنے جاتے ہیں یا کم از کم غلط لوگوں سے مشابہت ہوتی ہے اس لیے ان کا استعمال درست نہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved