- فتوی نمبر: 7-287
- تاریخ: 05 مئی 2015
- عنوانات: خاندانی معاملات > منتقل شدہ فی خاندانی معاملات
استفتاء
***** ناگہانی حادثہ بم بلاسٹ میں شہید ہوا ہے، جن کی بیوی اور بچوں کے لیے گورنمنٹ آف صوبہ پنجاب نے مبلغ پانچ لاکھ روپے کا چیک دیا ہے، جو کہ گورنمنٹ کی طرف سے عطیہ ہے، مگر وہ چیک متوفی کے نام کا دیا گیا، متوفی کے شرعی وارثان میں اس کی ماں، ایک بیوہ، اور دو بچیاں ہیں۔ متوفی کے دو بھائی اور تین بہنیں بھی ہیں۔ چیک بطور عطیہ بیوی اور بچوں کو ملا ہے۔ اب یہ رقم بمطابق شریعت کیسے تقسیم ہو گی؟ تفصیلاً وضاحت فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
حکومت کی طرف سے اگر کوئی ہدایت ملی ہو کہ یہ رقم فلاں کے لیے ہے، تب تو اس کو دی جائے گی۔ اور اگر ایسی کوئی واضح ہدایت نہیں ہے، تو عام رواج کے مطابق متوفی کے زیر عیال داری افراد میں برابر برابر تقسیم ہو گی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved