- فتوی نمبر: 15-15
- تاریخ: 22 جولائی 2019
- عنوانات: حظر و اباحت > منتقل شدہ فی حظر و اباحت
استفتاء
سوال یہ پوچھنا ہے کہ حیض و نفاس والی عورت قرآن پاک کی آیت لکھ سکتی ہے؟ اگر دلیل یہ بنائی جائے کہ چونکہ وہ آیت قلم سے لکھتی ہے اس کا ہاتھ نہیں لگتا اور نہ لکھی ہوئی پر جسم کا کوئی حصہ لگے اور نہ وہ منہ سے پڑھے لکھتے وقت اس کی کیا صورت ہے وضاحت فرما دیجئے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
حیض و نفاس کی حالت میں قرآن کریم کا لکھنا جائز نہیں، البتہ کاغذ پر ہاتھ لگائے بغیر صرف قلم لگا کر لکھا جائے تو ضرورت کے وقت جائز ہے ،لیکن بہتر یہ ہے کہ نہ لکھے۔
احسن الفتاوی 8/25 میں ہے:
کاغذ کو ہاتھ لگا کر آیت لکھنے کی کوئی گنجائش نہیں بلا مس ورق جواز کتابت میں اختلاف ہے بوقت ضرورت گنجائش ہے۔
حلبی کبیر 58 میں ہے:
وذکرفي الجامع الصغيرالمنسوب الي قاض خان لابأس للجنب ان يکتب القرآن والصفحة اواللوح علي الارض اوالوسادة عندابي يوسف خلافالمحمد لانه ليس فيه مس القرآن
© Copyright 2024, All Rights Reserved