• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

حج فرض ہونے کےبعد حج میں تاخیر کاحکم

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

گذشتہ دور حکومت میں ایک آدمی نے دو بار حج کے واسطے پیسے جمع کروائے۔ سرکاری قرعہ اندازی میں اس کا نام نہیں نکلا۔ اس حکومت نے حج کے پیسے بڑھا دیے، اب اتنے پیسے نہیں ہیں کہ وہ قرعہ اندازی میں جمع کرا سکے۔ کیا اس پر حج فرض ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ایک دفعہ حج فرض ہونے کے بعد اس کی فرضیت ختم نہیں ہوتی۔ چاہے بعد میں پیسے نہ رہیں یا کم پڑجائیں۔ لہذا مذکورہ شخص پر حج فرض ہے۔ اب اگر زندگی میں موقعہ مل جائے تو حج کر لے ورنہ حج بدل کی وصیت کر جائے۔ مذکورہ صورت میں جس وقت حج کے بقدر پیسے موجود تھے اس وقت حج نہ کیے جانے کی وجہ قرعہ اندازی میں نام نہ نکلنا تھا اس لیے تاخیر پر گناہ نہ ہو گا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved