• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

1حاجی کےلیے عید کی قربانی کاحکم(2)کسی کو شروع سے نفل حج کرنےکی نیت تھی بعد میں اس کو تبدیل کرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میرے حج پیکج میں عرفات مزدلفہ منی اور حج کے بعد مکہ میں قیام شامل کر کے پندرہ ایام سے زیادہ کا قیام ہے اس صورت میں رہنمائی فرمائیں کہ عید کی واجب قربانی کا کیا حکم ہوگا۔شکریہ

دوسرا سوال ہے کہ میں اپنی بہن کو بھی فی سبیل اللہ حج کروا رہا ہوں اور  حج کی درخواست جمع کرواتے ہوئے بھی یہی نیت تھی کیا حج پہ روانگی سے قبل میں یہ نیت اس طرح تبدیل کر سکتا ہوں کہ میں اپنی بہن کو حج مرحوم والد صاحب کے حج بدل کے طور پہ کروا رہا ہوں؟

وضاحت مطلوب ہے:آپ اس سوال میں کیا پوچھنا چاہتے ہیں؟

جواب وضاحت:میں نے جب درخواست جمع کروائی تو اس وقت میری نیت تھی کہ میں بہن کو فی سبیل اللہ حج کروا رہا ہوں اگر روانگی سے قبل میں یہ نیت کر لوں کہ بہن کو حج میں مرحوم والد کے حج بدل کے طور پر کروا رہا ہوں تو کیا حج بدل ادا ہو جا ئے گا یا نہیں اور کیا اس طرح نیت میں تبدیلی کی اسلام میں گنجائش ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

منی جانے سے پہلے اگر مکہ میں پندرہ دن کا قیام کرچکے ہوں تو آپ پر حج کی قربانی کے علاوہ دوسری قربانی بھی ہو گی بشرطیکہ آپ صاحب نصاب بھی ہوں اور اگر منی جانے سے پہلے مکہ میں پندرہ دن کاقیام نہ ہوا ہو یا آپ صاحب نصاب نہ ہوں تو آپ پر حج کی قربانی کے علاوہ دوسری قربانی واجب نہیں۔

بہن کے احرام باندھنے سے پہلے آپ اپنے والد صاحب کی طرف سے حج بدل کی نیت کرسکتے ہیں لیکن بہن کو بھی بتانا ضروری ہو گا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved