• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

حج کےلیے جمع کی ہوئی رقم ترکہ میں شامل ہوگی

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیافرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں :

ایک شخص نے اپنے اور اپنی بیوی کے حج کے پیسے جمع کروائے سفر حج سے پہلے وہ شخص مرض میں مبتلا ہو گیا اور حج پر نہیں جا سکا اور اسی مرض میں اس کا انتقال ہو گیا۔درج ذیل سوالا ت معلوم کرنے تھے:

۱۔ حج کے لیے جمع شدہ رقم کا کیا حکم ہے اور اس رقم کو ترکہ میں شامل کیا جائے گا یا نہیں ؟

۲۔ مرحوم کی پہلی بیوی سے ایک بیٹا بھی ہے جبکہ بیوی کا انتقال ہو گیا ہے ۔اب موجود ہ بیوی کا ترکہ میں سے حصہ کیا ہو گا؟

۳۔            مرحوم گھر یلو استعمال کے لیے ایک U.P.S اور ایک فریج لائے تھے ان کا ترکہ میں شمولیت کے حوالہ سے کیا حکم ہے؟

نوٹ:         مرحوم کا مذکورہ مال کے علاوہ کوئی ترکہ نہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔ مذکورہ صورت میں حج کے لیے جمع شدہ رقم ترکہ میں شامل ہو گی البتہ اگر مرحوم نے پہلے حج نہیں کررکھا تھا تو ورثاء کو چاہیے کہ ان کی طرف سے کسی کو حج بدل کرادیں تاہم ایسا کرنا ورثاء پر لازم نہیں ۔

۲۔ مذکورہ صورت میں موجودہ بیوی کا حصہ 1/8ہو گا۔

۳۔            یہ دونوں چیزیں بھی ترکے میں شامل ہوں گی

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved