• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

حالت حمل میں اکٹھی تین طلاق دینا

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ منسلکہ طلاقنامہ کی رُو سے ہماری بیٹی کو طلاق ہوئی یا نہیں؟

کیونکہ ہماری بیٹی طلاق کے وقت حالت حمل میں تھی، کیا اب رجوع یا صلح ہو سکتی ہے یا نہیں؟

الفاظ طلاق: من مقر  دختر ***کو طلاق ثلاثہ (طلاق، طلاق، طلاق) دیتا ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

تین طلاق چاہے اکٹھی دی جائیں، یا علیحدہ علیحدہ دی جائیں وہ تین ہی شمار ہوتی ہے، یہی مسلک تمام صحابہؓ، تابعین، تبع تابعین، ائمہ اربعہ اور جمہور امت مسلمہ کا ہے۔ چنانچہ فتاویٰ شامی میں ہے:

و ذهب جمهور الصحابة و التابعين و من بعدهم من أئمة المسلمين إلی أنه يقع ثلاث. (4/ 423)

پھر یہ تین زبانی دی جائیں یا لکھ کر دی جائیں، حالت حمل میں دی جائیں یا بغیر حالت حمل میں دی جائیں، بہر صورت واقع ہو جاتی ہیں۔ چنانچہ فتاویٰ شامی میں ہے:

و حل طلاقهن أي الآيسة و الصغيرة و الحامل. (4/ 422)

لہذا منسلکہ طلاقنامہ کی رُو سے  ***کو تین طلاقیں ہو گئی ہیں، نکاح ختم ہو گیا ہے، اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے۔ اب نہ رجوع ہو سکتا ہے اور نہ ہی صلح ہو سکتی ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved