• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

حالتِ احرام میں ایسی جوتی کے پہننے کا حکم جس کا پٹا وسط قدم پر گذرتا ہو

استفتاء

1۔ حالتِ احرام میں ایسی جوتی پہننا منع ہے، جس میں قدم کی اوپر والی ہڈی چھپ جائے، اب آجکل جو باٹا وغیرہ کے چپل ہیں، جس میں صرف اس ہڈی پر ایک پٹا سا گذرا ہوا ہوتا ہے، ان جوتیوں کا استعمال حالتِ احرام میں جائز ہے یا نہیں؟

حج کے وقت سے مراد

2۔ فقہی کتب میں لکھا ہے کہ زمانہ حج سے پہلے اگر کسی کا مال چوری ہو جائے تو اس پر حج فرض نہیں ہو گا، ’’غنیہ‘‘ وغیرہ میں لکھا ہے کہ زمانہ حج سے مراد دور کے لوگوں کے لیے وہ زمانہ ہے کہ جب لوگ حج کے لیے جانا شروع کریں تو آیا آجکل کے زمانہ میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ’’جب حج کے لیے درخواستیں جمع ہونا شروع ہو جائے تو وہ زمانہ حج ہو گا‘‘ یا نہیں بلکہ اب زمانہ حج سے مراد وہی اشہر حج ہی ہوں گے؟

حرمین میں باہر ممالک سے آنے والی ذبح شدہ مرغیوں کا حکم

3۔ بعض علماء کرام فرماتے ہیں کہ مکہ، مدینہ میں مرغی کا گوشت نہیں کھانا چاہیے، کیونکہ یہ مرغیاں جن ممالک سے آتی ہیں، وہاں کے لوگ ذبح کرنے میں شرعی احکامات کا خیال نہیں رکھتے۔ جبکہ بعض کہتے ہیں کہ سعودی حکومت ایک اسلامی حکومت ہے، لہذا یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ وہ ایک حرام چیز کو اپنے ملک آنے کی اجازت دیدیں گے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ حالت احرام میں ایسی جوتی پہننا جائز نہیں، جس میں وسطِ قدم میں ابھری ہوئی ہڈی یا اس سے اوپر کا حصہ، کل یا بعض چھپ جائے۔ لہذا حالت احرام میں باٹا وغیرہ کے ایسے چپل پہننا جائز نہیں کہ جن کا پٹا وسط قدم میں ابھری ہوئی ہڈی کے اوپر سے گذرتا ہو۔

لو كان الكوش الهندي يستر العقب و ما فوقه مما يحاذي الكعب ينبغي أن لا يجوز لبسه، لأنه لم يكن أسفل من الكعبين في كل جانب، و هو الظاهر من النص. (غنية الناسك: 87)

2۔ جس علاقے میں جس وقت حج کے لیے درخواستیں جمع ہونا شروع ہو جائیں تو وہی وقت وہاں کے لوگوں کے لیے حج کا زمانہ شمار ہو گا۔

[1] ۔ اشکال

مسائل بہشتی زیور میں حج کے لیے خرچ جمع کرانے کے وقت کو حج کا وقت شمار کیا گیا ہے۔ اور بندہ نے جواب بھی اسی کے پیش نظر لکھا ہے۔ لیکن ایک اشکال ذہن میں آرہا ہے۔ وہ یہ عام طور سے کتابوں میں علاقے کے لوگوں کی حج کے لیے روانگی کے وقت کو حج کا زمانہ شمار کیا گیا ہے۔ جیسا کہ غنیة الناسک کی مندرجہ ذیل  عبارت سے واضح ہے:

ذلك يختلف باختلاف البلدان فيعتبر وقت الوجوب في حق كل شخص عند خروج أهل بلده. (غنية الناسك: 50)

مسائل بہشتی زیور میں ہے:

’’ایک شخص کے پاس حج کے لائق مال موجود ہے، لیکن اس کو مکان کی ضرورت ہے تو اگر حج کے جانے کا (یا حج کے لیے خرچ جمع کرانے کا) وقت یہی ہے تو اس کو حج کرنا فرض ہے۔‘‘ (1/ 435)

3۔ سعودیہ میں مرغی کا جو گوشت  غیر مسلم ممالک سے  آتا ہے، اسے استعمال کرنے سے احتیاط کریں۔  کیونکہ غیر مسلم ممالک میں مرغی کو شرعی طریقہ سے ذبح کرنے کا اہتمام نہیں کیا جاتا۔ اور یہ بات حد شہرت کو پہنچی ہوئی ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیں’’فقہی مقالات جلد/ 6، عنوان: غیر مسلم ممالک سے در آمد شدہ گوشت کا حکم، تالیف مفتی محمد تقی عثمانی مد ظلہ‘‘۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved