• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

  حیض کے دن مکمل ہونے کے بعد شوہر کا ہمبستری کرنا

  • فتوی نمبر: 21-46
  • تاریخ: 11 مئی 2024
  • عنوانات:

استفتاء

حیض کی عام عادت آٹھ دن کی ہے، لیکن کبھی نو یا دس دن بھی ہو جاتے ہیں تو جب عورت نہا کر پاک ہو گئی آٹھ دن کے بعد تو اب کیا شوہر ہمبستری کر سکتا ہے یا دس دن پورے کرنا ضروری ہے؟ اور اگر خاوند ایسا کرے تو اس کا کیا گناہ ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ یہ دیکھیں کہ پچھلے مہینے کتنے دن خون آیا تھا پس موجودہ مہینے میں جب اتنے دن خون آکر بند ہو گیا ہو تو عورت کے غسل کرنے کے بعد آپ ہمبستری کر سکتے ہیں۔ یعنی پچھلے مہینے میں اگر آٹھ دن خون آیا تھا اور موجودہ مہینے میں بھی آٹھ  دن خون آکر بند ہو گیا تو غسل کے بعد آپ ہمبستری کر سکتے ہیں۔ اور اگر پچھلے مہینے میں نو دن یا دس دن خون آیا تھا اور موجودہ  مہینے میں آٹھ دن آکر خون بند ہو گیا تو عورت غسل کر کے نماز تو شروع کر دے گی لیکن ہمبستری کے لیے نویں دن یا دسویں دن کے گذرنے کا انتظار کرنا ہو گا۔

فتاویٰ شامی (1/538) میں ہے:

ويحل وطؤها إذا انقطع حيضها لأكثره بلا غسل وجوباً بل ندباً، وإن انقطع لدون أقله (أي أقل الحيض) تتوضأ وتصلي في آخر الوقت، وإن لأقله فإن لدون عادتها لم يحل (أي الوطء وإن اغتسلت) وتغتسل وتصلي وتصوم احتياطاً، وإن لعادتها  …. لا يحل حتى تغتسل أو تتيمم بشرط أو يمضي عليها زمن يسع الغسل.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved