• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ہیلپ لائن NGO میں زکوٰة کے مصارف کے بارے میں چند سوالات

استفتاء

ہیلپ لائن (رجسٹرڈ) NGOہے جو عرصہ بارہ سال سے مختلف فلاحی کاموں میں مصروف عمل ہے۔ اس ادارے میں زکوٰة سے حاصل ہونے والی آمدن مندرجہ ذیل پرجیکٹ / مدوں پر خرچ کی جارہی ہے۔ فی الحال ماہانہ اخراجات چالیس تا پچاس لاکھ روپے ہیں اور آئندہ مستقبل میں اخراجات میں مزید اضافہ ہوگا۔ قران و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائی جائے کہ کیا زکوٰة کا پیسہ ان کاموں میں خرچ کیا جاسکتا ہے؟ پوائنٹ وائز جواب سے نوازیں۔

1 ہیڈ آفس کے لیے گاڑیوں اور موٹر سائیکل کی پرچیز انکی مرمت ان کے فیول اور ان کے ڈرائیورز کی تنخواہ پر جائز نہیں ہے
2 ہیڈ آفس کے بجلی، ٹیلی فون، موبائل کارڈز اور پانی وغیرہ کے بلز کی ادائیگی پر جائز نہیں ہے
3 بلڈنگ کے کرایہ اور اس کی مرمت جائز نہیں ہے
4 کمپیوٹرز لیپ ٹاپ، یو پی ایس اور ان کی بیٹریوں کی پرچیز اور مرمت پر جائز نہیں ہے
5 دفتری استعمال کے فرنیچر کی پرچیز اور مرمت پر جائز نہیں ہے
6 دفتری استعمال کی سٹیشنری کی پرچیز پر جائز نہیں ہے
7 مختلف پروجیکٹ (شعبہ تعلیم، ہیلتھ، وکیشنل تعلیم، فیملی ویلفیر) کو چلانے کے لیے بھرتی کیے جانے والے آفیسرز کی تنخواہوں پر جائز نہیں ہے
8 ہیڈ آفس میں کام کرنے والے سٹاف (آفیسرز، ملازمین وغیرہ) کے دو پہر کے کھانے اور چائے پر جائز نہیں ہے
9 غریب خاندانوں کے خصوصی امداد پیکیج (گھریلو بجلی بلز کے بقایاجات، کرایہ مکان، ایمرجنسی علاج کے ٹیسٹ کی فیس وغیرہ کی ادائیگی) پر جائز ہے۔ لیکن یہ رقم مستحق کے ہاتھ پر رکھ کر اس سے دلوائیں۔
10 ہیڈ آفس میں کی جانے والی میٹنگ کی ریفریشمنٹ پر جائز نہیں ہے۔
11 قرض حسنہ پر (جو قسطوں میں واپس لیا جائے، برائے کاروبار یا اعلیٰ تعلیم) جائز نہیں ہے
12 گورنمنٹ سکولوں کی بلڈنگ (مزید کمرے، ہال وغیرہ) بنانے پر جائز نہیں ہے
13 گورنمنٹ سکولوں میں ہیلپ لائن کی طرف سے فراہم کیے گئے ٹیچرز اور دیگر ملازمین کی تنخواہوں پر جائز نہیں ہے۔
14 سکولوں کے طلباء، طالبات کے تربیتی کیمپوں مثلا رہائش کھانے کا اہتمام، آمد و رفت وغیرہ پر جائز نہیں ہے۔
15 Adopted گورنمنٹ سکولوں کے معاملات کی نگرانی کے لیے تعینات سٹاف کی تنخواہوں پر جائز نہیں ہے۔
16 سکولوں کے فرنیچر کی کمی کو پورا کرنے پر جائز نہیں ہے۔
17 سکول لائیبریری کو کتابوں کی فراہمی پر جائز نہیں ہے۔
18 غریب اور نادار طلباء کی یونیفارم، کتابوں اور فیسوں کی ادائیگی پر جائز ہے۔
19 امتحانات میں پوزیشن لینے والے طلباء اور طالبات کو انعام دینے پر جائز ہے جبکہ وہ مستحق زکوٰة ہوں
20 فنکشن میں شامل طلباء، طالبات، ٹیچرز اور مہمانوں کی ریفریشمنٹ پر جائز نہیں ہے۔
21 گورنمنٹ سکولوں کے جائزہ امتحانات میں پیپرز کی چھپوائی، فوٹو کاپی اور امتحانات کے دیگر اخراجات وغیرہ پر جائز نہیں ہے۔
22 سکولوں کے وز کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیوں کی مرمت اور فیول پر جائز نہیں ہے۔
23 وکیشنل ٹریننگ سنٹرز کی بلڈنگز بنانے ان کی توسیع اور مرمت پر جائز نہیں ہے۔
24 سلائی مشینوں اور دیگر سامان کی خریداری پر جائز نہیں ہے۔
25 سٹاف کی تنخواہوں پر جائز نہیں ہے۔
26 کوالیفائی کرنے والی خواتین کو سلائی مشین یا نقد انعامات دینے پر جائز ہے۔
27 وکیشنل ٹریننگ سنٹر کی بلڈنگ کا رینٹ دینے پر جائز نہیں ہے۔
28 ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں کی بلڈنگز کی تعمیر پر جائز نہیں ہے۔
29 ہسپتالوں کے لیے ایکسرے پلانٹ، بیڈ، سٹریچر، ایمبولینس وغیرہ خریدنے پر جائز نہیں ہے۔
30 ڈاکٹرز اور ہسپتال عملہ کی تنخواہوں پر جائز نہیں ہے۔
31 دوائیوں کی خریداری پر جائز جبکہ وہ مستحق زکوٰة افراد کو دی جائے
32 فری آئی کیمپ میں آپریشن، آئی ڈراپس اور عینکوں کی تقسیم پر جائز ہے جبکہ وہ مستحق زکوٰة افراد کو دی جائے
33 ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں کی تزئین و آرائش پر جائز نہیں ہے۔
34 ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں کے دفاتر کے فرنیچر کی خرید پر جائز نہیں ہے۔
35 فریج، ڈیپ فریزر، ایئر کنڈیشن، الیکٹرک واٹر کولر، ایئر کولر اور فین وغیرہ کی خرید پر جائز نہیں ہے۔
36 ڈاکٹر کو پک اینڈ ڈراپ کرنے والی گاڑیوں کی مرمت اور فیول پر جائز نہیں ہے۔
37 غریب، بیوہ، نادار اور معذور افراد کی کفالت کے سلسلہ میں ماہانہ راشن پر جائز ہے۔
38 غریب اور یتیم بچوں کی تعلیمی اخراجات داخلہ فیس، ٹیوشن فیس، درسی کتب، یونیفارم کی خریداری پر جائز ہے۔
39 غریب اور بیوہ خواتین کی بیٹیوں کی شادی میں کھانے کی مد پر جائز ہے جبکہ رقم مستحق لوگوں کے ہاتھ میں دی جائیں
40 غریب اور بیوہ خواتین کے کرایہ مکان کی ادائیگی پر جائز ہے جبکہ رقم مستحق لوگوں کے ہاتھ میں دی جائیں
41 غریب اور بیوہ خواتین کے بجلی کے بلز وغیرہ کی ادائیگی پر جائز ہے جبکہ رقم مستحق لوگوں کے ہاتھ میں دی جائیں
42 ماہ رمضان میں مساجد میں دینی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء، طالبات کے افطاری پر جائز ہے جبکہ وہ مستحق زکوٰة ہوں اور ہر ایک کا پیکٹ اس کو دیا جائے۔
43 مذکورہ بالا پروجیکٹس کے انتظامات اور چیپٹر میں دینی تعلیم کو قران و سیرت کی روشنی میں فروغ دینے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کی مرمت اور فیول پر جائز نہیں ہے۔

 

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved