- فتوی نمبر: 23-369
- تاریخ: 23 اپریل 2024
- عنوانات: عبادات > طہارت > حیض و نفاس کا بیان
استفتاء
حیض کے بعد اگر غسل کیے بغیر ہم بستری کر لی اور انجانے میں اور حمل ٹھہر جائے تو اس کا کیا گناہ ہے؟
وضاحت مطلوب ہے کہ: 1)حیض ختم ہونے کے کتنے وقت بعد صحبت کی تھی؟
2)اور حیض اپنی عادت پر مکمل ہوا تھا، عادت کیا تھی؟
جواب وضاحت: 2) حیض اپنی عادت سے 10دن پہلے آیا تھا اور تیسرا دن گزرنے کے بعد صحبت کی تھی، تیسرا دن گزرنے کے بعد عورت نے غسل حیض نہیں کیا تھا۔
مزید وضاحت:1) عورت کی عادت کتنے دن حیض کی تھی؟
2)نیز خون بند ہونے کے بعد کسی ایک نماز کا مکمل وقت گزر گیا تھا؟
جواب وضاحت: 1) تین دن 2)اور ایک نماز کا وقت گزر گیا تھا
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
دس دن سے پہلے حیض ختم ہوگیا اور اس پر ایک نماز کا وقت گزر گیا تو بغیر غسل صحبت کرنا جائز تھا۔
فتاوی ہندیہ(1/72) میں ہے
واذا انتقطع دم الحيض لا قل من عشرة ايام لم يجز حتي تغتسل او يمضى عليها آخر وقت الصلاة الذى يسع الاغتسال و التحريمة
بہشتی زیور(1/111) میں ہے
کسی کی عادت پانچ دن کی یا نو دن کی تھی، سوجتنے دن کی عادت تھی اتنے ہی دن خون آیا پھر بند ہوگیا تو جب تک نہانہ لے تب تک صحبت کرنا درست نہیں، اگر غسل نہ کرےتو جب ایک نماز کا وقت گزر جائے یعنی ایک نماز کی قضا اس کے ذمہ واجب ہوجائے تب صحبت درست ہے، اس سے پہلے درست نہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved