• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

ہبہ کیے ہوئے مکان میں دوسرے ورثاء کا حصہ

استفتاء

1۔ گذارش ہے کہ میرے والد صاحب وفات پاچکے ہیں ان کی کل پراپرٹی کی کل قیمت 43 لاکھ ہے۔ ان کی اولاد ایک بیٹا ، پانچ بیٹیاں، ایک بیوی، ایک والدہ ہے۔ اس پراپرٹی میں سے ایک مکان شادی شدہ بیٹی کو زبان سے کہہ کر دیا تھا۔ مگر لکھ کر نہیں دیا۔ یہ بتادیں کہ وہ اس مکان کی اکیلی وارث ہے یا یہ مکان سب ورثاء میں تقسیم ہوگا؟ اس مکان کی قیمت دس لاکھ ہے۔

2۔ یہ ساری جائیداد مرحوم نے اپنی ذاتی کمائی سے بنائی ہے اور مرحوم کو اپنے والد کی طرف سےجائیداد میں سے کچھ حصہ نہیں ملا۔ یعنی کہ مرحوم کے والد صاحب کی کوئی جائیداد نہ تھی  اور مرحوم کی والدہ کا کتنا حصہ بنتا ہے؟

3۔ اس جائیداد کے ورثاء ایک بیٹا، پانچ بیٹیاں، ایک بیوی، ایک والدہ۔ ان کا کتنا کتنا حصہ بنتا ہے؟ روپوں میں یہ واضح کریں

4۔اور دادی کا کل رقم میں سے کتنا حصہ بنتا ہے روپوں میں قران و حدیث کی روشنی میں وضاحت کردیں تاکہ ہم اپنی دادی کو حصہ دیں اور اگر دادی کا حصہ نہیں بنتا پھر بھی وضاحت کردیں۔

وضاحت مطلوب ہے: جو مکان بیٹی کو زبانی طور پر دیا تھا کیا بیٹی کو اس مکان کا قبضہ بھی دیا تھا یا نہیں؟

جواب: وہ مکان پہلے کرایہ پر دیا ہوا تھا۔ کرایہ داروں سے پانچ دن کے اندر مکان خالی کروا کر بیٹی کو قبضہ دیا۔ اور بیٹی رہائش پذیر ہوگئی تقریباً 18 ماہ تک اس مکان میں رہی، پھر والد صاحب نے خالی کروا لیا۔ تقریباً 2 سال کے بعد پھر وہی مکان اسی بیٹی کو دے دیا۔ اور بیٹی نے مدرسہ اور سکول اقرأ روضتہ الاطفال بنا لیا۔ مرحوم کی وفات کے بعد سکول ختم کردیا گیا۔ اور اس مکان کا کرایہ مرحوم کی بیوی لیتی ہے۔ اس بیٹی نے اپنی مرضی سے والدہ کو اختیار دیا ہے کہ آپ کے گھر کا خرچہ نہیں چلتا لہذا آپ اس مکان کا کرایہ لیتی رہیں۔ جب مجھے ضرورت ہوگی میں مکان واپس لے لوں گی۔ قران و سنت کی روشنی میں وضاحت کردیں کہ بیٹی اس مکان کی حقدار ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مکان والد مرحوم نے اپنی ایک بیٹی کو دیدیا تھا اس مکان میں اس بیٹی کے علاوہ دوسرے ورثاء کا حق نہیں ہے۔

اس مکان کے علاوہ مرحوم کی باقی جائیداد کی مالیت کو 168 حصوں میں تقسیم کر کے 21 حصے بیوی کو، 28 حصے والدہ کو، اور 34 حصے لڑکے کو، اور 17- 17 حصے ہر ایک لڑکی کو ملیں گے۔ صورت تقسیم یہ ہے:

24×7= 168                                                    

بیوی                  والدہ              لڑکا               5 لڑکیاں

7×3                7×4                      7×17

21                             28                        119

21                             28               34     17+17+17+17+17

یعنی اگر لڑکی والے مکان کے علاوہ باقی جائیداد کی قیمت 33 لاکھ روپے ہے تو تو چار لاکھ ساڑھے بارہ ہزار روپے بیوی کو اور ساڑھے پانچ لاکھ روپے والدہ کو، اور چھ لاکھ سرسٹھ ہزار آٹھ سو ستاون روپے چودہ پیسے 667857.14 لڑکے کو، اور تین لاکھ تینتیس ہزار نو سو اٹھائیس روپے 33728.57 ہر ایک لڑکی کو ملیں گے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved