- فتوی نمبر: 7-55
- تاریخ: 16 اکتوبر 2014
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
والدین کے فوت ہو جانے کے بعد چار بھائیوں کو وراثت میں ایک گھر آیا، جس کی مالیت اس وقت 45 لاکھ روپے تھی، چار بھائیوں میں سے ایک دو بھائیوں کا حصہ 2250000 روپے دونوں بھائیوں کو ادا کر دیے، اب دو بھائی اس مکان میں رہنے لگے، اب وہ بھائی جس نے پہلے دو بھائیوں کو حصہ دے دیا تھا تیسرے سے بھی کہہ رہا ہے کہ تم بھی اپنا حصہ یعنی پیسے لو اور جاؤ۔ لیکن پہلے جب دو بھائیوں کو حصہ دیا تھا اس وقت مکان کی قیمت 45 لاکھ روپے تھی، اب اس مکان کی قیمت 70 لاکھ ہو گئی ہے۔ اب تیسرے بھائی کو کتنی قیمت ادا کرنی ہو گی؟ چار سال پہلے والی یا موجودہ قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ وضاحت فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
موجودہ قیمت ادا کرنی ہو گی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved