- فتوی نمبر: 10-286
- تاریخ: 29 نومبر 2017
- عنوانات: مالی معاملات > امانت و ودیعت
استفتاء
السلام علیکم
میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ جتنے بھی گورنمنٹ ہسپتال ہیں جیسے گنگا رام، سروسز وغیرہ ان کے پاس جو فنڈز آتے ہیں ان کے بارے میں یہ معلوم نہیں کہ وہ زکوٰۃ کے ہیں یا زکوٰۃ کے نہیں۔ اگر وہ زکوٰۃ کے ہوں تو کیا صاحب نصاب اپنا علاج وہاں سے مفت کروا سکتا ہے؟ جبکہ ان کو زکوٰۃ نہیں لگتی۔ رہنمائی فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
گورنمنٹ ہسپتالوں میں اگرچہ زکوٰۃ فنڈ بھی ہوتا ہے لیکن ہر مفت علاج زکوٰۃ فنڈ سے نہیں ہوتا۔ جس مریض کا زکوٰۃ فنڈ سے علاج ہوتا ہے تو اس مریض سے زکوٰۃ فارم پر دستخط لیے جاتے ہیں۔ لہذا اگر صاحب نصاب کو معلوم ہو کہ مجھ سے علاج کے سلسلے میں زکوٰۃ فارم پر دستخط لیے جارہے ہیں تو وہ زکوٰۃ فارم پر دستخط نہ کرے تاکہ اس کے علاج میں زکوٰۃ فنڈ استعمال نہ ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved