- فتوی نمبر: 9-381
- تاریخ: 25 اپریل 2017
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
ولائتی انڈوں کا ریٹ جو متعلقہ محکمہ طے کرتا ہے اور جس کا ریٹ باقاعدگی سے لسٹ میں آتا ہے اس میں پرچون فروش کو فی
درجن دو روپے کے منافع کی اجازت ہے اس سے زیادہ منافع لینا قانوناً جرم ہے اور قابل جرمانہ ہے۔ عموماً تمام دکاندار مجھ سمیت 5 روپے فی درجن منافع لے کر انڈے فروخت کرتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
پرچون فروش کا دو روپے نفع جب یونین کی مشاورت سے طے ہوا ہے تو اس نفع کو تمام دکانداروں کی رضامندی حاصل ہے۔ لہذا اس کی خلاف ورزی جائز نہیں ہے اگرچہ زائد نفع حرام نہیں ہو گا۔
محیط برہانی (4/215) میں ہے:
وإن كان أرباب الطعام يتحكمون على المسلمين ويتعدون عن القيمة تعدياً فاحشاً وعجز القاضي عن صيانة حقوق المسلمين إلا بالتسعير فلا بأس بالتسعير بمشورة من أهل الرأي والبصر.
…………………………………………. فقط و الله تعالى أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved