• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ہم جنس سے شادی کرنے کاحکم

استفتاء

کیا ایک مرد دوسرے مرد سے اور ایک عورت دوسری عورت سے شادی کر سکتی ہے؟ اسلام کے قواعد و ضوابط کی رُو سے رہنمائی فرمائیں ۔

ہمارے عزیزم قریبی امریکہ کے کسی علاقہ میں  قیام پذیر ہیں  وہاں  کچھ مسائل ہیں ۔ برائے مہربانی وضاحت کے ساتھ رہنمائی فرمائیں ، پوری فیملی اور امت محمدیہ کو راحت حاصل ہو گی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نکاح محض جنسی تسکین کا ذریعہ نہیں  بلکہ نکاح نسل انسانی کے بقاء اور صالح اضافے کے لیے رکھا گیا ایک راستہ ہے اس لیے نکاح مرد اور عورت کا آپس میں  ہوتا ہے۔ مرد کا مرد سے یا عورت کا عورت سے نکاح کرنا اور جنسی تعلقات قائم کرنا قطعاً حرام، ناجائز اور عام زنا سے بھی بد تر گناہ ہے۔قوم لوط جن پر ایسا سخت عذاب نازل ہوا کہ فرشتہ نے ان کی بستی کو پلٹ دیا تھا۔ ان کی بنیادی خرابی اور گناہ یہ تھا کہ مرد مردوں  سے اپنی جنسی خواہش پوری کرتے تھے اور عورتیں  عورتوں  سے۔ چنانچہ روح المعانی میں  ہے:

جاء في تفسير الألوسي رحمه الله: و بدأ أيضاً السحاق في قوم لوط عليه السلام فکانت المرأة تأتي المرأة، فعن حذيفة رضي الله عنه انما حق القول علي قوم لوط عليه السلام حين استغني النساء بالنساء و الرجال بالرجال۔ و عن ابي حمزة رضي الله عنه: قلت لمحمد بن علي عذب الله تعاليٰ نساء قوم لوط بعمل رجالهم فقال: الله تعاليٰ اعدل من ذلک استغني الرجال بالرجال و النساء بالنساء۔ انتهيٰ

ترجمہ:قوم لوط میں  عورتوں  کا عورتوں  سے جسم رگڑنے کا مسئلہ بھی شروع ہو گیا تھا،چنانچہ عورت عورت سے اپنی ضرورت پوری کرتی تھی ۔حضرت حذیفہ ؓسے منقول ہے :قوم لوط پر تب عذاب آیا جب ان کی عورتوں  نے عورتوں  سے اور مردوں  نے مردوں  سے ضرورت پوری کرلی۔

ابو حمزہ کہتے ہیں  میں  نے محمد بن علی سے سوال کیا :اللہ تعالی نے قوم لوط کے مردوں  کے جرم کی سزا میں  عورتوں  کو عذاب دیا ؟تو انہوں  نے فرمایا:اللہ ایسا کام کرنے والے نہیں  ہیں  (امر واقعہ یہ ہے کہ ) مردوں  نے مردوں  سے اور عورتوں  نے عورتوں  سے اپنی جنسی ضرورت پوری کرنی شروع کردی تھی۔

حدیث پاک میں  ہے:

السحاق بين النساء زناً بينهن۔

عورتوں  کا آپس میں  جنسی تعلقات قائم کرنازنا ہے۔

دوسری حدیث میں  فرمایا:

لعن الله من عمل عمل قوم لوط۔

اللہ قوم لوط کا عمل (مرد کے مرد سے اور عورت کا عورت سے جنسی خواہش پوری) کرنے والے پر لعنت فرمائے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved