- فتوی نمبر: 16-109
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحبان ہمارا ایک نمازی دوست ہے،مسجد میں نماز کے لیے آتے ہیں، ان کی دکان ہے پرچون کی، پانچ بیٹیاں ہیں ان کی،جن میں سےایک بیٹی جس کی عمر ابھی 16سال ہے ،بچپن سے اس سے بہت زیادہ پیار کرتے تھے، شروع میں اسکول جاتی تھی تو محبت سے اس کے چہرے پر کس کرتے تھےتو آہستہ آہستہ بڑی ہوگئی،تو ایک مرتبہ وہ بیمار تھی تو اس کے والد نے اس کے گلے کے اوپر پر وکس لگائی جس سے اس کے والد کے دل میں شہوت پیدا ہوگئی(جس کے باعث شہوت کی وجہ سے شلوار گیلی ہو گئی لیکن انزال نہیں ہوا ہاں مذی ضرور خارج ہوئی۔مبتلی بہ)۔ اب وہ نادم ہے کہ یہ اس سے کیا ہوگیا ،اس کی بچی کو پتہ بھی نہیں کہ اس کا والد اس کے بارے میں غلط سوچتا ہے ۔ اب وہ آدمی پریشان ہے اور اپنے کئے پر نادم ہے ، برائے مہربانی اس کے بارے میں رہنمائی فرما دیں، اللہ آپ کو جزائے خیر دے
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں فقہ حنفی کی رو سے بیوی اپنے شوہر پر حرام ہو جاتی ہے تاہم موجودہ دور میں مختلف حالات کے پیش نظر بعض اہل علم کی رائے یہ ہے کہ جو صورت سوال میں مذکور ہے اس میں بیوی اپنے شوہر پر حرام نہیں ہوتی ۔ جس کی تفصیل حضرت ڈاکٹر مفتی عبد الواحد صاحب کی کتاب ’’فقہ اسلامی‘‘ میں ہے ۔ میاں بیوی چاہیں تو اس رائے پر عمل کرسکتے ہیں ۔
في الشامية:4/111
وفي الکشاف واللمس ونحوه کالدخول عندابي حنيفة…… قوله ( وفي الكشاف الخ ) تبع في النقل عنه صاحب البحر ولا يخفى أن المتون طافحة بأن اللمس ونحوه كالوطء في إيجابه حرمة المصاهرة من غير اختصاص بموضع دون موضع….
وفيه ايضا:4/114
واصل ممسوسته بشهوة…والعبرة للشهوة عندالمس والنظر لابعدهما وحدها
فيهماتحرک آلته او زيادته به يفتي….قوله بشهوة)ولو من احدهما کماسيأتي.
© Copyright 2024, All Rights Reserved