• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عدت کے اندر رجوع کرلینا

استفتاء

لڑکے اور لڑکی کے ماں باپ کے رضا مندی کے ساتھ شادی ہو گئی۔ شادی کے بعد لڑکی زوجیت کے لیے آمادہ نہیں تھی ۔ کئی بار سمجھانے کے باوجود وہ بات نہیں مانی  اور کہا کرتی تھی کہ زوجیت کے لیے دوسری شادی کر لیں۔ لڑکے نے لڑکی کے ماں باپ کو بھی آگاہ کر دیا۔ مگر ان کے ماں باپ کہا کرتے تھے کہ ہماری بچی بیمار ہے۔ اور خاوند کا حق ادا نہیں کر سکتی۔ لڑکے نے احساس دلانے کے لیے صرف ایک طلاق دیدی ۔الفاظ یہ بولے” ایک طلاق دیتا ہوں”۔ اور پھر فوراً بعد کئی دفعہ رجوع بھی کیا ۔ اب لڑکی کی والدہ کہتی ہے کہ اس ایک طلاق کے ساتھ مکمل طلاق واقع ہوگئی۔ لہذا گذارش ہے کہ معاونت فرمائیں کہ واقعی ایک طلاق کے ساتھ مکمل طلاق ہوگئی؟ وضاحت فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ صرف ایک طلاق (رجعی ) واقع ہوئی تھی اور خاوند نے عدت گذرنے سے پہلےپہلے رجوع بھی کر لیا تھا اس لیے اب وہ دونوں  نیا نکاح کیے بغیر میاں بیوی کی طرح رہ سکتے ہیں ۔ یاد رہے کہ آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف دو طلاقوں کا حق باقی رہ جائےگا۔ فقط واللہ تعالیٰ ا علم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved