• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عدت کے بعد دوسرا نکاح کرنے کا حکم

میرا نکاح اسلامی شرعی طریقے پر م***کے ساتھ مؤرخہ 2021-8-6 کو ہوا تھا، مگر ذہنی ہم آہنگی نہ ہونے    کی بناء پر میں مجبور اور بے بس ہو کر اپنی بیوہ والدہ کے گھر دسمبر 2022 میں واپس آ گئی اور اپنی والدہ کے پاس ہی رہ رہی ہوں۔ اس دوران مؤرخہ 2023-06-21 کو *** نے اشٹام پر لکھ کر  اوتھ کمشنر(Oath Comissioner) سے تصدیق کروا کر مجھے طلاق اول روانہ کر دی جو میں نے وصول کر لی، اس طلاق کو وصول کیے ہوئے 4  ماہ 26 دن گزر چکے ہیں،***نے اس دوران کوئی رجوع نہیں کیا۔

اسلامی احکامات کی روشنی میں مجھے فتویٰ چاہیے کہ میں **** ولد ***د کی زوجیت سے نکل چکی ہوں اور دوسرا نکاح کر سکتی ہوں؟

طلاق کے نوٹس کی عبارت:

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں *** آج 23-06-21 کو اول طلاق دے رہا ہوں ۔ اس کے  بعد بھی حالات  بہتر نہ ہوئے تو طلاق دوئم کا حق محفوظ رکھتا ہوں لہٰذا تحریر لکھدی تاکہ بوقت ضرروت کام  آئے۔

نوٹ: طلاق کے نوٹس کے بعد عورت کو 4 مرتبہ ماہواریاں آچکی ہیں۔

شوہر کا بیان:

شوہر سے دارالافتاء کے نمبر سے رابطہ کیا گیا تو اس نے کہا کہ طلاق کے پہلے نوٹس کے بعد کوئی مزید نوٹس میں نے نہیں بھیجا تھا اور نہ پہلے نوٹس کے بعد میں نے رجوع کیا تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں عدت کے بعد آپ اپنے شوہر*** ولد*** کی زوجیت سے نکل چکی ہیں اور چاہیں تو آگے دوسرا نکاح کرسکتی ہیں۔

توجیہ: مذکورہ صورت میں شوہر کے طلاق کے نوٹس پر دستخط کرنے سے نوٹس کی اس عبارت سے کہ” اول طلاق دے رہا ہوں " ایک رجعی طلاق واقع ہوگئی تھی اور شوہر کو عدت کے اندر رجوع کرنے کا اختیار حاصل تھا لیکن شوہر نے رجوع نہیں کیا یہاں تک کہ عدت (تین ماہواریاں) گذر گئیں جس سے رجعی طلاق بائنہ بن گئی اور نکاح ختم ہوگیا لہٰذا مطلقہ دوسری جگہ نکاح کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔

تنویر الابصار (4/443) میں ہے:

صريحه ‌ما ‌لم ‌يستعمل إلا فيه كطلقتك وأنت طالق ومطلقة  ويقع بها واحدة رجعية، وإن نوى خلافهاأو لم ينو شيئا

ہندیہ(1/ 526)میں ہے:

إذا ‌طلق ‌الرجل ‌امرأته ‌طلاقا ‌بائنا أو رجعيا أو ثلاثا أو وقعت الفرقة بينهما بغير طلاق وهي حرة ممن تحيض فعدتها ثلاثة أقراء سواء كانت الحرة مسلمة أو كتابية كذا في السراج الوهاج

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (3/ 180)میں ہے:

‌فإن ‌طلقها ‌ولم ‌يراجعها بل تركها حتى انقضت عدتها بانت

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved