- فتوی نمبر: 5-283
- تاریخ: 17 جنوری 2013
استفتاء
ایک آدمی حالت احرام میں ہے ایک شخص آیا اس نے اس کے ہاتھ پر خوشبو لگادی جیسا کہ عام طور سے حرم شریف میں ہوتا ہے۔ اس کا کیا حکم ہے؟ اگر اس پر جزا آئے گی تو اس کی مقدار کیا ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اس صورت میں بھی جزاء ہے۔ خوشبو کے استعمال پر جزاء کے بارے میں ضابطہ یہ ہے کہ : (۱) کسی پورے بڑے عضو مثلاً سر، چہرہ، داڑھی، ہتھیلی، ہاتھ، ران، پنڈلی وغیرہ پر خوشبو لگائی تو دم واجب ہوگا۔ (ii) کسی پورے چھوٹے عضو مثلاً ناک، کان، آنکھ، انگلی وغیرہ پر لگائی یا بڑے عضو کے پورے سے کم حصہ پر لگائی تو پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت واجب ہوگی۔ عضو کے چھوٹے بڑے ہونے کا اعتبار اس وقت ہے جب خوشبو تھوڑی ہو یعنی عرف و رواج میں اس کو تھوڑا سمجھا جاتا ہو اور اگر اتنی لگائی جو عرف و رواج میں زیادہ سمجھی جاتی ہو تو عضو خواہ چھوٹا ہو یا بڑا ہر حال میں دم واجب ہوگا۔ اگر عرف و رواج نہ ہو تو دیکھنے والا یا لگانے والا اس کو زیادہ سمجھے تو زیادہ اور تھوڑی سمجھے تو تھوڑی ہے۔
( و لو ناسياً) أو جاهلاً أو مكرهاً و في الشامية قال في اللباب ثم لا فرق في وجوب الجزاء بين ما إذا جنى عامداً أو خاطئاً، مبتداءً أو عائداً، ذاكراً أو ناسياً، عالماً أو جاهلاً طائعاً أو مكرهاً. (شامی: 4/ 652) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved