• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ایجاب و قبول کے بغیر صرف نکاح فارم پر دستخط کرنا

استفتاء

مرد و عورت میں نکاح اور شادی کی بات چل رہی تھی عورت رضا مند تھی، اچانک عمرہ پر جانے کا ارادہ ہوگیا ایجنٹ نے نکاح فارم طلب کیا تو ایمرجنسی طور  پر نکاح فارم پر عورت مرد اور ایک گواہ کے دستخط تو ہو سکے باقی گواہ رضامند تو تھے لیکن اپنے گھروں میں موجود تھے ان کے مرضی سے دستخط کر دیئے گئے۔ مردوں میں*** ،***،***اور عورتوں میں سے ***،***،***وغیرہ گواہ تھے انہیں معلوم تھا اور رضامند تھے کہ اس طرح دونوں کے ۔۔۔پر کر لیے جائیں لیکن ان کے دستخط نہ ہو سکے سوائے اسامہ کے۔ نیز خطبہ نکاح بھی نہ پڑھا گیا عورت عاقلہ بالغہ ہے۔ اب عورت مرد دونوں چاہتے ہیں کہ اسی نکاح کی بنیاد پر ہم ازدواجی گذاریں کیا یہ نکاح درست ہے؟ بوقت نکاح گواہوں کی موجودگی ضروری ہے ؟ عورتیں گواہ بن سکتی ہیں یا نہیں؟ اگر یہ نکاح درست ہے تو کیا عورت دوسری جگہ شادی تو نہیں کر سکتی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نکاح شمار نہیں ہوگی۔ نکاح کے لیے ایجاب و قبول ضروری ہے جو ہوا نہیں۔ محض نکاح فارم پرُ کرنے سے نکاح نہیں ہوتا۔ لہذا نکاح کے طریقے سے نکاح کریں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved