• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اکٹھی تین طلاقیں دینے کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں محمد عمیر ولد محمد زبیر جو کہ میں آپ سے ایک مسئلہ کا حل جاننا چاہتا ہو ۔میرا مسئلہ یہ ہے کہ آج صبح میری اور میری بیوی کی لڑائی ہوئی جس میں میرے سے طلاق کے الفاظ بولے گئے ۔یہ الفاظ غصے میں بولے گئے جو کہ نہیں بولنے چاہیے تھے میرے دو بچے ہیں ایک لڑکی جو کہ دو سال کی ہے اور دوسرا لڑکا ہے جو کہ سات ماہ کا ہے ۔میں نے تین الفاظ بولے تھے ’’طلاق ،طلاق، طلاق ‘‘ ۔یہ الفاظ تھوڑی تھوڑی دیر کے وقفے میں بولے گئے اور میں نے کہ اتھا کہ اب ٹھیک ہے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں خاوند نے جو الفاظ بولے ہیں ان سے تینوں طلاقیں واقع ہو گئی ہیں نکاح مکمل طور سے ختم ہو گیا ہے اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے لہذا اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ ہی رجوع کی گنجائش ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved