• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

امام کا اکیلے اونچی جگہ کھڑا ہونا

استفتاء

ہمارے امام صاحب نمازیوں سے چھ انچ اونچی جگہ پر اکیلے کھڑے ہو کر نماز پڑھاتےہیں۔ بعض حضرات کہتے ہیں کہ اس سے نماز نہیں ہوتی کہ اس سے تبدیلی مکان آتی ہے اور بعض کہتے ہیں کہ اس سے تبدیلی مکان  نہیں آتی۔

1۔ اتنی اونچائی پر امام کے اکیلے کھڑے ہونے اور باقی نمازیوں کا نیچے کھڑے ہونے سے نماز ہو جاتی  ہے یا نہیں؟

2۔ امام کتنی اونچائی پر کھڑا ہو تو نماز  نہیں ہوتی؟ نیز شرعی ذراع کتنے انچ کا ہوتا ہے؟

وضاحت: امام صاحب کے کھڑے ہونے کے لیے اونچی جگہ کو کھود کر جگہ بنائی گئی ، نماز کے وقت اس کے اوپر سے ایک ڈکن کو ہٹا دیا جاتا ہے، نماز سےفراغت کے بعد ڈکن دوبارہ رکھ دیا جاتا ہے تاکہ اوپر کی سطح برابر رہے۔

یاد رہے کہ امام صاحب اور استفتاء پوچھنے والوں کے درمیان اس مسئلے کے علاوہ بھی لڑائی اور چپقلش جاری ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ایک قول یہ ہے کہ ڈیڑھ فٹ سے زائد فرق نہ  ہو۔ دوسرا قول یہ ہے کہ اگر چہ ڈیڑھ فٹ سے کم ہو لکن اتنا ہو کہ اونچائی ممتاز ہو۔ 6 انچ کی اونچائی ایسی نہیں ہوتی، لہذا نماز بلا کراہت تنزیہی جائز ہے۔ فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved