• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

امام کا جھوٹ اور فراڈ کرنا

استفتاء

صورت مسئلہ: گاؤں والوں نے مسجد کے امام صاحب کو مسجد و مدرسہ کے انتظامات چلانے کی ذمہ داری دی۔ امام صاحب نے سازش کرتے ہوئے مسجد و مدرسہ کو بغیر کسی بھی قسم کی گاؤں والوں کو اطلاع کیے اپنے اور اہل  و عیال کے نام رجسٹرڈ کروالیا اور رجسٹریشن میں جعل سازی یہ کی گئی  کہ کمیٹی کے صدر اور تصدیق کندگان کے دستخط امام صاحب نے اور اہل و عیال نے خود ہی کر لیے۔ اس دھوکہ دہی جھوٹ اور بد دیانتی پر گاؤں والوں کو اس کی امامت پر اعتراض ہوا ہے۔ آپ حضرات سے عرض ہے کہ اس مسئلہ پر شرعی روشنی ڈالیں کیا یہ امامت کے اہل ہیں ؟اگر ہیں تو کس درجہ میں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر واقعہ ایسا ہے جیسا کہ سوال میں مذکور ہے کہ امام نے جھوٹ اور فراڈ کیا ہے تو وہ امام رہنے کا حقدارنہیں ۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved