• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

امام کا مسجد میں غیر قانونی طور پر لگائی گئی بجلی کا استعمال کرنا

استفتاء

ایک مسئلہ پوچھنا ہے کہ  میں ایک مسجد کا امام ہوں اور مسجد میں غیر قانونی طور پر بجلی لگائی گئی ہے میں نے بذات خود انتظامیہ کو کافی سمجھایا کہ میٹر لگوائیں  لیکن وہ آج کل کا  کہہ کر  بات  ٹال دیتے ہیں اب سوال یہ ہے کہ میں چونکہ مسجد میں رہتا ہوں اور مسجد سے علیحدہ کوئی کمرہ بھی نہیں ہے میرے لیے مسجد کی بجلی  استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ کے لیے مسجد کی بجلی استعمال کرنے کی گنجائش ہے۔

توجیہ: امام کی ضروریات انتظامیہ کے ذمے ہیں لہٰذا انتظامیہ  امام کی ضروریات جیسے بھی پوری کرے امام کے لیے  ان ضروریات کا استعمال جائز ہے  جیسے بیوی کی ضروریات شوہر جہاں سے بھی پوری کرے بیوی کے لیے اس کی  گنجائش ہے۔

شامی  (6/ 191) میں ہے:

«وفي جامع الجوامع: ‌اشترى ‌الزوج ‌طعاما أو كسوة من مال خبيث جاز للمرأة أكله ولبسها والإثم على الزوج»

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved