• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

امپورٹڈ مال پر زکوۃ

استفتاء

مفتی صاحب معلوم یہ کرنا تھا کہ زکوٰۃ  کی تاریخ آجائے تو درج ذیل صورتوں میں مال تجارت کی زکوۃ کا کیا حکم ہے ؟

(1)۔وہ مال تجارت  جو خرید لیا ہے اور پیسے دے دیے  ہیں لیکن ابھی وہ دوسرے ملک  (چائنہ )وغیرہ  میں موجودہے۔

(2)۔  وہ مال جو خرید بھی لیا ہے اور پیسےبھی  دے دئیے ہیں لیکن ابھی وہ راستے میں ہے پہلی صورت میں مال کو پہنچنے میں تقریبا دو مہینے تک لگ سکتے ہیں اور دوسری صورت میں تقریبا ایک مہینہ لگ سکتا ہے ۔

وضاحت مطلوب ہے:کہ پہلی صورت میں  سامان خود  بیچنے والے کے قبضہ میں ہے یا کسی شپنگ کمپنی  کے قبضے میں ہے ؟

دوسری صورت میں شپنگ کمپنی کا کرایہ امپورٹر دے گا یا ایکسپورٹر  ؟

غرض سامان کس مرحلے میں کس کنڈیشن میں ہے اسے تفصیل سے ذکر کریں نیز جو سامان منگوایا جا رہا ہے وہ آگے فروخت کرنے کے لیے ہے یا کچھ اور غرض ہے؟

جواب وضاحت :پہلی صورت  میں سامان بیچنے والے نے  شپنگ کمپنی کے حوالے کر دیا ہے جب سامان پاکستان پہنچ جائے گا تو اس کا کرایا شپنگ کمپنی کو خریدار( میں ہی ادا کروں گا )

دوسری صورت میں  بھی شپنگ کمپنی  کا کرایہ امپورٹر (یعنی میں ہی )  سامان پہنچنے کے وقت ادا کروں گا۔

سامان بیچنے کے لئے خریدا گیا ہے اور کچھ تیار چیزیں ہیں جو کہ پہنچنے پر فروخت کی جائیں گی اور کچھ ایسا سامان ہے جو کہ پیکنگ کے بغیر ہے وہ جب پہنچے گا تو پیکنگ بنوا کر پیک کر کے فروخت کیا جائے گا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورتوں میں  چونکہ مبیع پر خریدار کا  حکما قبضہ ہوچکا ہے اس لئے اس پر زکوۃ واجب ہے ۔

الدرالمحتار(3/215) میں ہے:

ولا في ما اشتراه لتجارة قبل قبضه قال ابن عابدين :قوله (قبل قبضه) اما بعده فيزكيه عما مضي

اسلام اور جديد معاشی مسائل ازمفتی تقی عثمانی صاحب (3/24) میں ہے :

مال  کا رسک کب منتقل ہوتا ہے ؟

دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ عام طور پر  اس سامان کی  شپمنٹ  یعنی سامان کو جہاز کے ذریعے امپورٹر کی طرف منتقل کرنے کے تین طریقے ہوتے ہیں

پہلےطریقہ میں  ایکسپورٹر کی صرف یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ سامان جہاز پر روانہ کرا دے آگے اس کا کرایہ اور دوسرے مصارف  خود امپورٹر ادا کرتا ہے اس صورت میں کمپنی امپورٹر کی ایجنٹ ہوتی ہے لہذا جس وقت شپنگ کمپنی سامان کی ڈیلوری  لے لے گی تو اس کا قبضہ امپورٹر کاقبضہ سمجھا جائے گا اور اس سامان کا رسک (یعنی ضمان) اسی وقت امپورٹر یعنی خریدار کی طرف منتقل ہو جائے گا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved