- فتوی نمبر: 11-233
- تاریخ: 16 مئی 2018
- عنوانات: حظر و اباحت > تصاویر
استفتاء
اسکول کی کاپی پریکٹیکل بیالوجی میں زندہ شکل بنانا یعنی جاندار کی تصویر بنانا کیسا ہے؟ اس کے بغیر امتحان میں پاس ہونا ممکن نہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ممنوع تصویر وہ ہے جس میں جاندار کا پورا چہرہ اس انداز سے بنایا جا ئے کہ اس کے نقوش موجود اور واضح ہوں جبکہ بیالوجی میںعموما اعضاء کی الگ الگ تصاویر بنائی جاتی ہیں جیسے ناک ،کان ،گردے وغیرہ جو کہ ممنوع نہیں اگر پورے ڈھانچے کی بنانا پڑے تو اس میں بھی چہرے کے نقوش بنانا ضروری نہیں ہوتا اس لیے ایسی تصاویر بنانے کی گنجائش ہے ۔اور اگر پوری شکل ہی بنانی پڑ جائے تو اس پر توبہ واستغفار کریں ۔
مشکوۃ المصابیح2/392 میں ہے:
عن عبد الله بن مسعود قال سمعت رسول الله ﷺ یقول ان اشد الناس عذابا یوم القیمة المصورون . تفق علیه
فتاوی شامی 2/54 میں ہے:
اوکانت ضغیرة لا تتبین تفاصیل اعضائها للناظر قائما او مقطوعة الرأس او ممحوة عضو ا تعیش بدونه لایکره.
وفی الشامیة تحت قوله او مقطوعة الرأس ای سواء کان من الاصل او کان لها رأس ومحی سواء کنان القطع بخیط یخیط علی جمیع الرأس حتی لم یبق له اثر.
فتاوی عالمگیری 1 /107 میں ہے:
ولوکانت صغیرة بحیث لا تبدو للناظر الا ان یتامل لا یکره وان قطع الرأس ان یمسح رأسها بخیط یخاط علیها حتی لم یبق له اثر.
فتاوی رحمیہ 10/146 میں ہے:
طبی تشریح میں بعض اجزاء کی صورت میں جبکہ پوری تصویر نہ ہو درست ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved