- فتوی نمبر: 25-215
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
انسان پر سب سے زیادہ حق کس کا ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
انسا ن پرسب سے زیادہ حق تو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺکاہے اس کےبعد حسنِ سلوک کے اعتبار سے سب سے زیادہ حق اس کی ماں کا ہے پھر باپ کا اور پھر قریبی رشتہ داروں کاہے اور خرچے کے اعتبار سے سب سے زیادہ حق اپنے بیوی بچوں کا ہے اور پھر ماں باپ کا اور پھر دیگر رشتہ دا روں کا ہے ۔
تفسیر عثمانی(260)میں ہے:{يَحْلِفُونَ بِاللَّهِ لَكُمْ لِيُرْضُوكُمْ وَاللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَقُّ أَنْ يُرْضُوهُ إِنْ كَانُوا مُؤْمِنِينَ} [التوبة: 62]
ترجمہ :قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی تمہارے آگے تاکہ تم کوراضی کریں اور اللہ کواور اس کے رسول کو بہت ضرور ہے راضی کرنا اگر وہ ایمان رکھتے ہیں ۔
مسلم شریف (رقم حدیث ،6496 )میں ہے:حدثنا أبو كريب محمد بن العلاء الهمداني حدثنا بن فضيل عن أبيه عن عمارة بن القعقاع عن أبي زرعة عن أبي هريرة قال قال رجل يا رسول الله من أحق الناس بحسن الصحبة قال أمك ثم أمك ثم أمك ثم أبوك ثم أدناك أدناك.فتاوى ہندیہ(3/41)میں ہے:وإن كان للرجل أب وابن صغير وهو لا يقدر إلا على نفقة أحدهما فالابن أحق …وإن كان له زوجة وأولاد صغار يجبر الابن على أن يدخل الأب في قوته ويجعله كأحد من عياله ولا يجبره على أن يعطي شيئا على حدة.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved