• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

انشورنس نوکری جائز نہیں

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ

میرانام شیخ ثمران حسن ہے میں MBA کاسٹوڈنٹ ہوں میری تعلیم انشورنش میں ہےاوراب میں ساتھ jobبھی کرتاہوں،company jubilee life insurance میں،یہاں پرمیںJob,sales person کررہاہوں جس میں میرا کام لوگوں کو انشورنش کی اہمیت بتانا ہے مطلب انشورنس کی پالیسی salesکرناہے۔میں(سودی انشورنس)Takaful insurancuce اورconventional banking دونوں اقسام کی انشورنس salesکرتاہوں۔

مجھے آپ سے یہ سوال کرناہے کہ(1) میری یہ نوکری کرنا جائز ہے یا نہیں؟اور(2)دوسرا یہ کہ اگر میں صرف تکافل انشورنس salesکرتاہوں جوکہ اسلامی انشورنش ہےباقاعدہ مفتی ذیشان عبدالعزیزصاحب کافتوی بھی ہے،کیایہ ایسا کرنا جائز ہوگا؟مہربانی فرماکرمیری اس میں رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔سودی انشورنس میں ملازمت/نوکری کرنا جائز نہیں۔

2۔تکافل انشورنس اگرچہ بعض علماء کے نزدیک جائز ہے،تاہم ہماری تحقیق میں یہ بھی جائز نہیں،اس لیے ہماری تحقیق میں تکافل انشورنس میں بھی ملازمت/نوکری کرنا جائز نہیں۔

البتہ اگر کوئی خاص معاشی مجبوری ہوتو اس کی تفصیل لکھ کربھیجیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved