- فتوی نمبر: 22-164
- تاریخ: 10 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > تصاویر
استفتاء
ہماری شریعت نےکسی غیر محرم عورت کو دیکھنے سے منع فرمایا ہےیعنی ہر مسلمان کو اپنی نظر کی حفاظت کا حکم دیا گیا ہے اور نظر کی حفاظت پر بہت بڑے اجر عظیم کی خوشخبری دی گئی میرا سوال یہ ہے کہ آج کل تقریبا ہر بندہ انٹرنیٹ (واٹس ایپ، فیس بک، یوٹیوب غیرہ و غیرہ )کے ساتھ منسلک ہوتا ہےکئی لوگ ہر لڑکی کی تصویر لگاتے ہیں اور کئی لوگ ویڈیو یہ تصاویر کی شکل میں کوئی اچھی بات بھی بھیجیں تو ساتھ کسی لڑکی کی تصویر ہوتی ہے تو میڈیا پر بہت سی غیر محرم عورتوں کی تصاویر نہ چاہتے ہوئے بھی سامنے آجاتی ہیں کسی صورت میں بندہ گناہ گار ہوگا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
غیر محرم عورتوں کی تصاویر کو قصداً دیکھنے سے گناہ ہوگا ۔غیر اختیاری نظر کا گناہ نہیں ہے لیکن اس سے بھی ممکن حد تک بچا جائے تو اچھا ہےجس کی صورت یہ ہے کہ بلاضرورت انٹرنیٹ کےاستعمال سے بھی پرہیز کیاجائے۔جس جگہ بدنظری کامظنہ غالب ہووہاں بلاضرورت جانا اچھا نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved