• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اقامت کہنے کا وقت

استفتاء

اقامت کس وقت پڑھنی چاہیے؟ جب امام اپنے مصلے پر پہنچ جائے یا اگر امام ابھی مقتدیوں کے پیچھے ہو یعنی کہ ابھی اپنے مصلے پر نہیں پہنچا تو کیا اقامت پڑھنی شروع کر سکتے ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بہتر یہ ہے کہ جب امام اپنے مصلے یعنی نماز پڑھانے کی جگہ آ جائے اس کے بعد اقامت کہی جائے۔

كان بلال يؤذن إذا دحضت الشمس فلا يقيم حتی يخرج النبي ﷺ فإذا خرج الإمام أقام الصلاة. (صحيح مسلم: 1/ 230)

ترجمہ: حضرت بلال رضی اللہ عنہ اذان ظہر اس وقت دیتے تھے جب آفتاب کا زوال ہو جاتا، پھر اقامت اس وقت تک نہ کہتے تھے جب تک نبی ﷺ مکان سے باہر نہ آ جاتے، جب باہر تشریف لاتے تو نماز کی اقامت کہتے تھے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved