• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اسقاط حمل کاحکم

استفتاء

1  ۔کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی بچہ ماں کے پیٹ میں ہو اور بچہ پانچ مہینے کا ہو اور ڈاکٹری رپورٹ کے مطابق غالب گمان یا یقینی طور پر ایسی بیماری میں مبتلا ہے کہ وہ زندہ نہیں رہ سکتا یا تو مردہ پیدا ہوگا یا پیدا ہوجانے کے بعد چند گھنٹوں یا دنوں میں فوت ہو جائے گا تو کیا اس صورت میں اسقاط کی گنجائش ہے؟

2 ۔ بچہ ماں کے پیٹ میں پانچ ماہ کا ہو اور ایسا بیمار ہوکہ ڈاکٹری رپورٹ کے مطابق بچے کی وجہ سے غالب گمان یا یقینی طور پر ماں کی زندگی کو خطرہ ہے ایسی صورت میں اسقاط کی گنجائش ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ حمل جب چار ماہ کا ہو جائے  تو اسقاط ناجائز ہو جاتا ہے لہذا مذکورہ صورت میں اسقاط کی گنجائش نہیں۔

2۔اس صورت میں بھی اسقاط کی گنجائش نہیں البتہ اس صورت میں چھ ماہ پورے ہوجانے کے بعد ڈلیوری کراسکتے ہیں اس سے پہلے ڈلیوری کر انا بھی جائز نہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved