- فتوی نمبر: 11-79
- تاریخ: 06 مارچ 2018
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
جائز صورتوں کے سوا خواہش نفس پوری کرنے کی تمام دوسری صورتوں کو حرام کردیا خواہ وہ زنا ہو یا عمل قوم لوط یا وطی بہائم یا کچھ اور ۔صرف ایک استمناء بالید کے معاملے میں فقہاء کے درمیان اختلاف ہے ۔امام احمد بن حنبل ؒ اس کو جائز قرار دیتے ہیں امام مالک ؒاور امام شافعیؒ اس کو قطعی حرام ٹھہراتے ہیں اور حنفیہ کے نزدیک اگر چہ یہ حرام ہے لیکن وہ کہتے ہیں کہ اگر شدید غلبہ جذبات کی حالت میں آدمی سے احیانا اس فعل کا صدور ہو جائے تو امید ہے کہ معاف کر دیا جائے گا‘‘
کیا یہ صحیح ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
صحیح ہے ۔البتہ امام احمد بن حنبل ؒکے بارے میں جو مذکور ہے وہ صرف ان کی ایک روایت ہے ورنہ ان کا اصل مذہب قریب قریب حنفیہ کے مطابق ہے ۔
ومن استمنی بیده من رجل او امرأة بغیر حاجة عزر لانه معصية وان فعله خوفا من الزنا فلا شیء عليه ان لم یقدر علی نکاح ولو لامة (راجع للتفصیل المزید’’ الانصاف‘‘ :112/10المکتبة الشاملة)
© Copyright 2024, All Rights Reserved