• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

التقاء ختانین کے بعد انزال سے حرمت مصاہرت کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں  علماء کرام دریں مسئلہ کہ ایک شخص نے نکاح کے بعد اور رخصتی سے پہلے اپنی ساس کو دو تین دفعہ سینے پر کپڑے کے ساتھ اور کپڑے کے بغیر بھی مس بالشہوة کیا، لیکن انزال نہیں ہوا، البتہ شہوت موجود تھی۔  پھر ایک دفعہ التقاء ختانین ہوا انزال کے ساتھ، بقول اس کے دخول نہیں ہوا۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ اس شخص کے لیے یہ بیوی حلال ہے یا حرام کیا حکم ہے ؟دونوں خاندانوں میں شدید سنگینی کا خطرہ ہے۔

وضاحت مطلوب ہے: کہ "التقاء ختانین” سے کیا مراد ہے؟

جواب وضاحت: التقاء ختانین سے مراد ہے کہ مرد عورت کی شرمگاہ کی چیر پر حرکت کرتا رہا، اندر دخول نہیں کیا، باہر ہی انزال ہو گیا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں حرمت مصاہرت قائم نہیں ہوئی اور نکاح بدستور قائم ہے۔

کیونکہ مذکورہ صورت میں زیادہ سے زیادہ مس بالشہوة پایا گیا ہے، لہذا مس کی جس صورت میں مرد کو انزال ہو گیا، اس صورت میں تو کوئی اشکال نہیں۔ کیونکہ خود فقہاء حنفیہ کے ہاں اگر مس بالشہوة کی حالت میں انزال ہو جائے تو اس سے حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوتی۔ چنانچہ

و لو مس فأنزل … و الصحيح أنه لا يوجبها (أي الحرمة) لأنه بالإنزال تبين أنه غير مفض إلی الوطئ. (الهداية: 2/ 329)

اور جس صورت میں انزال نہیں ہوا، اس میں بھی ہماری تحقیق کے مطابق موجودہ زمانے میں حالات کے بدلنے کی وجہ سے حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوتی۔

ہماری تحقیق کی تفصیل منسلکہ اوراق میں موجود ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved