• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جا تو ابھی روٹی پکا، پہلی روٹی پکائی تو پہلی ہوئی، دوسری روٹی پکائی تو دوسری ہوئی، تیسری روٹی پکائی تو تیسری ہوئی

استفتاء

مجھے ایک مسئلہ درپیش ہے امید ہے کہ آپ میری صحیح راہنمائی فرمائیں گے۔ میری شادی کو چار سال کا عرصہ گذر چکا ہے۔ اور میرے تین چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ تقریباً ایک ہفتہ قبل میری نندوں سے میرا جھگڑا ہوا۔ جس کی وجہ سے میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ میں علیحدہ روٹی پکا کر کھاؤں گی تو میرے شوہر نے مجھے کہا کہ” جا تو ابھی پکا، پہلی روٹی پکائی تو پہلی ہوئی، دوسری روٹی پکائی تو دوسری ہوئی ، تیسری روٹی پکائی تو تیسری ہوئی”۔ میں آپ کو اس بات سے بھی آگاہ کر دوں کہ میں نے علیحدہ روٹی نہیں پکائی تھی۔ میں نے پہلے تو جھگڑے کی بنا پر ایک روٹی اپنی پکا کر کھا لیا کرتی تھی، لیکن اس دن میں نے اپنی علیحدہ روٹی پکا کر نہیں کھائی۔ بلکہ فاقہ سے رہنا منظور کیا۔ روٹی پکا کر نہیں کھائی اکٹھے روٹی ضرور پکائی ہے۔ اور اب بھی ہم اکٹھے ہی کھا پکا رہے ہیں۔ میں نے اپنے میاں سے بول چال بھی بند نہیں کی ہے کیونکہ ہماری کتنی ہی شدید لڑائی کیوں نہ ہو ہماری پہلی رات ہی صلح ہوجاتی ہے۔ پلیز اس مسئلہ پر تفصیل سے روشنی ڈالیے گا تاکہ میں کسی گناہ کی مرتکب نہ ہوں اور اپنی آئندہ زندگی اس کے مطابق گزاروں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ الفاظ طلاق کے نہیں، نہ صریح کے نہ کنایہ کے۔ لہذا ان سے کچھ نہیں ہوا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved